اس کٹ کے ذریعہ بیس لاکھ لوگوں کی جانچ ہوسکتی ہے اور صرف تین گھنٹوں میں اس کی رپورٹ آجائے گی.
جب کہ پہلے یہ رپورٹ آنے میں چوبیس گھنٹوں کا وقت لگتا تھا اور کٹ کی قیمت دو ہزار روپے ہوتی تھی۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے اس کٹ کو منظوری دے دی ہے۔
آر ٹی پی سی آر پر مبنی اس کٹ کی پیداوار کروسیور کمپنی کرےگی۔
ڈاکٹر نشنک نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اس کٹ کو لانچ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی آئی ٹی دہلی نے کورونا بحران کے مشکل وقت میں بہت کم دنوں میں اس کٹ کو بناکر لانچ کرکے تاریخی کام کیا ہے اور اس سے دنیا میں بھارت کا سر فخر سے اونچا ہوگیا ہے۔
انہوں نے آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائرکٹر راج گوپال راؤ اور ان کی ٹیم کو اس کٹ کے لئے مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بہت کم عرصے میں اس کٹ کو بنایا جو محض 399 روپے کا ہے۔
جب کہ باہر یہ کٹ 2000 روپے میں ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نئی دہلی : بھلسوا ڈیری میں صاف پینے کے پانی شدید قلت
اس کٹ کے ذریعہ صرف تین گھنٹوں میں جانچ رپورٹ ملے گی جب کہ دیگر کٹ سے کم سے کم چوبیس گھنٹوں میں جانچ رپورٹ ملتی ہے۔
پہلے کٹ سے صرف تین لاکھ جانچ ہوپاتی تھی جب کہ اس کٹ سے بیس لاکھ مریضوں کی جانچ ہوپائے گی۔