ETV Bharat / state

محکمہ داخلہ میں ایودھیا معاملات، کشمیر اور لداخ سے منسلک - ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے افسر

وزارت داخلہ کی طرف سے ایودھیا معاملے اور کورٹ کے فیصلوں سے نمٹنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کے ایڈیشنل سکریٹری سطح کے افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔

MHA govt of india
MHA govt of india
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 9:26 AM IST

Updated : Jan 3, 2020, 12:24 PM IST

بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے قومی یکجہتی کے ڈپٹی سکریٹری اس معاملہ کی سبھی فائلز جموں و کشمیر کے ایڈیشنل سکریٹری کو سونپیں گے۔

اس کے علاوہ وزارت داخلہ کی طرف سے انٹرنل سکیورٹی 2 اور انٹرنل سکیورٹی 1 ڈویژن کو ملا کر اںٹرنل سکیورٹی ڈیوژن کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی کی پانچ رکنی بینچ نے بابری مسجد رام مندر تنازع کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں متنازع جگہ کو مندر بنانے کے لیے محفوظ کر دیا گیا، اور مسجد کے لیے ایودھیا میں ہی کہیں پانچ ایکڑ زمین فراہم کرنے کا حکومت کو حکم دیا۔

مزید پڑھیے:- 'ہلاک ہونے والا جامعہ کا طالب علم نہیں ہے'
مزید پڑھیے:- 'محسن رضا بی جے پی کے ہاتھوں استعمال ہونا بند کر دیں'
مزید پڑھیے:- نو پلاسٹک، لائف فنٹاسٹک

بابری مسجد یا پھر ایودھیا کیس میں زمین پر اپنا حق جتانے والی تین پارٹیاں تھی، جن میں سنی وقف بورڈ، رام للا براجمان، اور نرموہی اکھاڑہ شامل تھیں۔ سپرم کورٹ نےان تینوں میں سے رام للا براجمان کے حق میں فیصلہ سنایا، اور مندر بنانے کی اجازت دے دی ہے۔

وہیں بابری مسجد کے لیے اتر پردیش حکومت کی طرف سے خالی اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے، جلد ہی مسجد کی تعمیر کے لیے جگہ کا انتخاب کر لیا جائے گا۔

اترپردیش کی یوگی حکومت نے ایودھیا سے 20 کیلو میٹر دور تین مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ اب اسپیشل افسر ان امور کا جائزہ لے گا اور اس قضیے سے متعلق تمام معاملات کیلئے حکومت کو تجاویز بھیجے گا۔

بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے قومی یکجہتی کے ڈپٹی سکریٹری اس معاملہ کی سبھی فائلز جموں و کشمیر کے ایڈیشنل سکریٹری کو سونپیں گے۔

اس کے علاوہ وزارت داخلہ کی طرف سے انٹرنل سکیورٹی 2 اور انٹرنل سکیورٹی 1 ڈویژن کو ملا کر اںٹرنل سکیورٹی ڈیوژن کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی کی پانچ رکنی بینچ نے بابری مسجد رام مندر تنازع کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں متنازع جگہ کو مندر بنانے کے لیے محفوظ کر دیا گیا، اور مسجد کے لیے ایودھیا میں ہی کہیں پانچ ایکڑ زمین فراہم کرنے کا حکومت کو حکم دیا۔

مزید پڑھیے:- 'ہلاک ہونے والا جامعہ کا طالب علم نہیں ہے'
مزید پڑھیے:- 'محسن رضا بی جے پی کے ہاتھوں استعمال ہونا بند کر دیں'
مزید پڑھیے:- نو پلاسٹک، لائف فنٹاسٹک

بابری مسجد یا پھر ایودھیا کیس میں زمین پر اپنا حق جتانے والی تین پارٹیاں تھی، جن میں سنی وقف بورڈ، رام للا براجمان، اور نرموہی اکھاڑہ شامل تھیں۔ سپرم کورٹ نےان تینوں میں سے رام للا براجمان کے حق میں فیصلہ سنایا، اور مندر بنانے کی اجازت دے دی ہے۔

وہیں بابری مسجد کے لیے اتر پردیش حکومت کی طرف سے خالی اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے، جلد ہی مسجد کی تعمیر کے لیے جگہ کا انتخاب کر لیا جائے گا۔

اترپردیش کی یوگی حکومت نے ایودھیا سے 20 کیلو میٹر دور تین مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ اب اسپیشل افسر ان امور کا جائزہ لے گا اور اس قضیے سے متعلق تمام معاملات کیلئے حکومت کو تجاویز بھیجے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jan 3, 2020, 12:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.