نئی دہلی: انسداد بدعنوانی بیورو عآپ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو دوپہر 2 بجے دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کرے گا۔ اس سے قبل جمعہ کو اینٹی کرپشن بیورو نے ان کے کئی مقامات پر چھاپے مار کر انہیں گرفتار کیا تھا۔ ACB Appears AAP mla amanatullah khan in rouse avenue court
انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے جمعہ کے روز عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا۔ قبل ازیں اے سی بی نے ان کے کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ ایم ایل اے کے گھر سمیت دہلی کے جامعہ، اوکھلا، غفور نگر میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اس دوران جامعہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ دہلی پولیس کے جوانوں کے ساتھ نیم فوجی دستوں کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ چھاپے میں غیر ملکی پستول اور 24 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے یہ پستول امانت اللہ کے بزنس پارٹنر حامد علی کے گھر سے برآمد ہوا ہے۔ اس کے بعد اے سی بی نے خان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتاری سے قبل ایم ایل اے امانت اللہ خان کا کہنا تھا کہ سچ کبھی تکلیف نہیں دیتا، یاد رکھیں۔ مجھے اس ملک کے آئین اور عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ Amanatullah Khan business partner Hamid Ali Arrested
قبل ازیں اے سی بی نے امانت اللہ خان کو جمعہ کو دوپہر 12 بجے اے سی بی کے دفتر پہنچنے کے بعد تحقیقات میں شامل ہونے کا نوٹس بھیجا تھا۔ اس سے پہلے بھی اے سی بی نے لیفٹیننٹ گورنر کو خط لکھ کر امانت اللہ خان کو وقف بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اے سی بی کے مطابق، خان کے خلاف 23 مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ ان میں سے دو مقدمات کی سماعت جاری ہے۔AAP MLA Amanatullah Khan Arrested
دراصل امانت اللہ خان پر وقف بورڈ کے بینک کھاتوں میں 'مالی گڑبڑی'، وقف بورڈ کی جائیدادوں میں کرایہ داری بنانے، گاڑیوں کی خریداری میں بدعنوانی اور سروس رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 33 لوگوں کی غیر قانونی تقرری کے الزامات ہیں۔ دہلی وقف بورڈ میں اس سلسلے میں، اے سی بی نے جنوری 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ رواں برس مئی میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔
مزید پڑھیں: