نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی اور کارکنوں نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہفتہ کو احتجاج کیا۔ راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے اس دوران کہا کہ ہماری لڑائی سڑک سے پارلیمنٹ تک جاری رہے گی۔ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ مرکز میں مودی حکومت کی آمریت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ ملک کی دارالحکومت دہلی کے دو بہترین اہل وزراء کو وزیر اعظم نریندر مودی نے حراست میں رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں بچوں کو بہترین تعلیم دینے والے سسودیا کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ جہاں اڈانی لاکھوں کروڑوں کے گھوٹالے کرتے ہیں، مسٹر مودی ان کے جہاز میں گھوم رہے ہیں۔ یہ فرق ملک کا ہر شہری سمجھ رہا ہے۔ ان حرکتوں سے دہلی اور عام آدمی پارٹی کا کام رکنے والا نہیں ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی پورے ملک میں تعلیم کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ لوگوں کو بھی بیمار رکھنا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر تعلیم اور وزیر صحت کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
دوسری طرف، سینئر آپ لیڈر اور ایم ایل اے سوربھ بھاردواج نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) وفاقی ایجنسی کی طرح کام نہیں کر رہی ہے، بلکہ براہ راست مرکزی حکومت کی ہدایات پر کام کر رہا ہے۔ سی بی آئی کے دلائل میں مسٹر سسودیا کے ریمانڈ میں توسیع کے لیے کچھ نہیں تھا۔ سی بی آئی نے جس طرح سے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ مسٹر سسودیا تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ سی بی آئی چاہتی ہے کہ وہ اپنے جرم کا اعتراف کریں۔ یہ قانون کا براہ راست غلط استعمال ہے۔ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ بالآخر مسٹر سسودیا بری ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Liquor Policy Case منیش سیسودیا کی سی بی آئی حراست میں دو دنوں کی توسیع
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ مسٹر سسودیا کو اس عمل کے تحت زیادہ سے زیادہ دنوں تک جیل میں رکھا جائے۔ یہ بی جے پی کی بڑی جیت ہوگی۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مرکزی حکومت نے ایسا جرم کیا ہے تو آنے والے انتخابات میں عوام نے اس کا جواب دیا ہے۔ اس بار بھی عوام بی جے پی کو جواب دیں گے۔ پارٹی کے ایم ایل اے اور کارکنان یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر سے بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراؤ اور احتجاج کرنے جارہے تھے، لیکن پولیس نے ہیڈکوارٹر کے سامنے ہی بیریکیڈ لگا کر انہیں روک دیا۔ جس کے بعد کارکنوں نے اسی سڑک پر بیٹھ کر نعرے بازی کی اور احتجاج کیا۔
یو این آئی