نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں ملزم کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کی دستاویزات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کے بعد مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جواب طلب کیا ہے۔
ٹائٹلر کے وکیل نے سی آر پی سی کی دفعہ 207 اور سی آر پی سی کی دفعہ 91 کے تحت درخواست دائر کی، جس میں غلط دستاویزات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔ سی بی آئی کے پبلک پراسیکیوٹر نے مذکورہ درخواست کا جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت مانگا ہے۔
ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ (اے سی ایم ایم) ودھی گپتا آنند نے معاملے کی سماعت کے بعد اپنے حکم میں کہاکہ '''جواب کو دستاویزات کی کاپی کے ساتھ سماعت کی اگلی تاریخ تک داخل کیا جائے۔‘‘
عدالت نے نوٹ کیا کہ 4 اگست کو ٹائٹلر کے ضمانتی مچلکے قبول کرنے کے بعد یہ معاملہ 11 اگست کو دستاویزات کی جانچ/مزید کارروائی کے لیے درج کیا گیا تھا اور اب مختصر کاپیوں کی فراہمی کے لیے آج کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔
اے سی ایم ایم نے پہلے چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ٹائٹلر کے خلاف عدالت میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا تھا۔ اسپیشل سی بی آئی جج وکاس دھول نے پہلے 4 اگست کو ٹائٹلر کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو کچھ شرائط کے ساتھ منظور کیا تھا جس میں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے اور کیس سے متعلق شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنا شامل تھا۔
یواین آئی۔