ETV Bharat / state

نربھیا کی ماں کو انصاف چاہیے

نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قصورواروں کو جلد از جلد پھانسی کی سزا ہو جس سے سماج کو ایک پیغام جائے اور ایسی حرکتیں کرنے والوں کو عبرت مل سکے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jun 6, 2019, 8:06 PM IST


ملک کو دہلادینے والے نربھیا عصمت دری معاملے کو سات برس کو عرصہ بیت چکا ہے لیکن ابھی بھی انہیں مکمل انصاف نہیں ملا ہے۔

نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔

نربھیا کیس کی 6 جون کوعدالت میں شنوائی تھی۔ سپریم کورٹ نے دو مرتبہ ملزمین کی رحم کی درخوست کو خارج کر دیا ہے۔ باوجود اس کے ملزمین کو سزا نہیں دی گئی۔

نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔

خیال رہے کہ 16دسمبر 2012 کو نربھیا اپنے دوست کے ساتھ ۔ بس ڈرائیور اور اس کے معاونین نے نربھیا کی اجتماعی عصمت دری کی اور انتہائی بے رحمی کے ساتھ مارا پیٹا۔ بعد میں دوران علاج نربھیا کی موت ہوگئی تھی۔

دہلی پولس نے تمام ملزمین کو گرفتار کرلیااور انکے خلاف مقدمہ چلایا ۔ اس کیس کے کلیدی ملزم رام سنگھ نے 11 مارچ 2013 کو تہاڑ جیل میں خودکشی کرلی۔

فاسٹ ٹریک کورٹ نے 10 ستمبر 2013 کو مکیش، ونے شرما، پون گپتا اور اکشے ٹھاکر کو قصور وارقرار دیا اور 14دسمبر 2013 کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔


ملک کو دہلادینے والے نربھیا عصمت دری معاملے کو سات برس کو عرصہ بیت چکا ہے لیکن ابھی بھی انہیں مکمل انصاف نہیں ملا ہے۔

نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔

نربھیا کیس کی 6 جون کوعدالت میں شنوائی تھی۔ سپریم کورٹ نے دو مرتبہ ملزمین کی رحم کی درخوست کو خارج کر دیا ہے۔ باوجود اس کے ملزمین کو سزا نہیں دی گئی۔

نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے مرکز اور دہلی حکموت سے مطالبہ کیا ہے کہ نربھیا کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔

خیال رہے کہ 16دسمبر 2012 کو نربھیا اپنے دوست کے ساتھ ۔ بس ڈرائیور اور اس کے معاونین نے نربھیا کی اجتماعی عصمت دری کی اور انتہائی بے رحمی کے ساتھ مارا پیٹا۔ بعد میں دوران علاج نربھیا کی موت ہوگئی تھی۔

دہلی پولس نے تمام ملزمین کو گرفتار کرلیااور انکے خلاف مقدمہ چلایا ۔ اس کیس کے کلیدی ملزم رام سنگھ نے 11 مارچ 2013 کو تہاڑ جیل میں خودکشی کرلی۔

فاسٹ ٹریک کورٹ نے 10 ستمبر 2013 کو مکیش، ونے شرما، پون گپتا اور اکشے ٹھاکر کو قصور وارقرار دیا اور 14دسمبر 2013 کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

Intro:दिल्ली और देश को हिला देने वाली निर्भया कांड को 7 साल हो गए हैं लेकिन अभी भी न्याय अधूरा है यह कहना है खुद निर्भया की मां आशा देवी ने ईटीवी भारत से कहा है कि आरोपियों को जल्द से जल्द फांसी हो जिससे समाज को एक मैसेज जाए जिससे यह पता चल सके कि घिनौनी हरकत करने वालों का हादसा क्या होता है


Body:आज निर्भया मामले की तारीख थी. उनकी मां का कहना है कि दो दो बार सुप्रीम कोर्ट से खारिज हो चुका है, बावजूद उसके मामला अभी तक लटका हुआ है. माननीय राष्ट्रपति के पास मर्सी पिटिशन अभी तक नहीं पहुंचा है, क्यों नहीं पहुंचा है के बारे में पता लगाना चाहिए.
उन्होंने केंद्र और दिल्ली सरकार से अपील किया है कि जो भी उनके अधिकार क्षेत्र में है वह मदद करें. क्योंकि इंसाफ के इंतजार में 7 साल बीत गए हैं यदि आप आरोपी को देखते हैं, तो उनके साथ साथ आपको विक्टिम को भी देखना होगा. जिसे उन्होंने इस दुनिया से ही ऊपर उठा दिया.


Conclusion:दिल्ली के वसंत विहार में चलती बस में निर्भया के साथ गैंगरेप ही नहीं किया गया था, बल्कि उसके साथ अप्राकृतिक दुराचार भी किया गया था. और बाद में निर्भया ने विदेश इलाज के लिए ले जाते समय दम तोड़ दिया था. उस मामले में दिल्ली पुलिस ने आरोपियों को गिरफ्तार करके तिहाड़ जेल पहुंचाया था. जिसमें से एक ने जेल में खुदकुशी भी कर ली थी, बाकी को फांसी की सजा सुप्रीम कोर्ट ने बरकरार रखा हुआ है और मामला अभी लंबित पड़ा हुआ है.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.