نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل اسٹاف کی ایک ٹیم نے بھوٹان کے ممبر آف پارلیمنٹ کو لوٹنے والے ایرانی گینگ کے پانچ ارکان کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان خود کو پولیس اہلکار بتا کر عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی وارداتوں کو انجام دیتے تھے۔ اس سے قبل 16 مارچ کو پولیس نے اسی گینگ کے مزید دو ارکان کو گرفتار کیا تھا۔ فی الحال پولیس تمام ملزمان کو ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
تمام ملزمان حسین، محمد حسین، اختر، عبدالسلام، خالد خان، کریم خان اور مجتبیٰ جولفگری ایران کے رہائشی ہیں۔ اس وقت سبھی دہلی کے مختلف مقامات پر مقیم تھے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس منوج سی نے بتایا کہ 12 مارچ کو ایرانی شہری فاتح جامع محمد ایمان نے وسنت کنج جنوبی پولیس اسٹیشن میں ڈکیتی کی شکایت درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ وہ مہیپال پور میں ایک دکان کے پاس کھڑا تھا۔ اسی دوران ایک کار میں سوار تین سے چار لوگ اس کے قریب آئے اور خود کو پولیس اہلکار بتاتے ہوئے اس کا بیگ لے کر بھاگ گئے۔
اس معاملے میں 16 مارچ کو اسپیشل اسٹاف کے انچارج انسپکٹر پون دہیا کی ٹیم نے اس معاملے میں دو ملزمان خالد خان اور مجتبیٰ جولفگری کو نوئیڈا سے گرفتار کیا تھا۔ ملزمان نے دوران تفتیش باقی ملزمان کے بارے میں پولیس کو بتایا جس کے بعد پولیس نے ان کے ٹھکانوں پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک کی تفتیش میں ملزمان کے خلاف 10 سے زائد مقدمات سامنے آئے ہیں۔ ان ملزمان نے بھوٹان کے دو ارکان پارلیمنٹ کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
شرپسندوں کے قبضے سے برآمد غیر ملکی کرنسیوں کی بڑی مقدار یعنی 2099 امریکی ڈالر، 110 یو اے ای درہم، 150 یورو، 93,43,600 ایرانی ریال، 1,36,500 شامی پاؤنڈ، 42,000 عراقی ریال، سعودی عرب ملزمان کے قبضے سے 5 عمان ریال، 300 عمان بسالہ، 60 اسرائیل بسالہ، 60 اسرائیل بائیسہ، 60 شیکل، 75 ترکمانستانی منات، 10 تاجکستانی سومونیس، سنگاپوری ڈالر اور 16 ہزار 200 روپے برآمد ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:نوئیڈا: پانچ لٹیرے گرفتار
ایرانی گینگ کے ارکان کو دھوکہ دینے کا طریقہ کچھ مختلف ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران شرپسندوں نے بتایا کہ ان کا گروہ صرف غیر ملکیوں کو نشانہ بناتا ہے۔ ملزمان کا کہنا ہے کہ وارداتوں کو انجام دینے کے لیے دو سیڈان کاروں پر مختلف جعلی نمبر پلیٹس لگا کر استعمال کیا کرتےتھے۔ ملزمان اپنی گاڑیوں پر دہلی پولیس کے اسٹیکر لگا کر گھومتے تھے اور پولیس والوں کی وردی پہنا کرتے تھے۔اصل ملزم نے بتایا کہ وہ چند سال قبل اپنے خاندان کے ساتھ ایران سے دہلی آیا تھا۔ اس کے بعد اس نے اپنے کچھ جاننے والوں کے ساتھ مل کر ایرانی گینگ بنایا۔ وہ اکثر غیر ملکیوں کے سامنے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے اس دھوکہ دہی کو انجام دیتے تھے۔