ETV Bharat / state

ملک کی متعدد ریاستوں میں ڈیلٹا پلس کے 48 کیس درج

ڈاکٹر بلرام بھگوا کے مطابق انڈین کونسل میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل کو بھارت کی 11 ریاستوں میں ڈیلٹا پلس کے 48 کیس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 7 سے 10 دنوں میں لیبارٹری کے نتائج سامنے آئیں گے، جس سے معلوم ہوگا کہ اس وائرینٹ پر ویکسین کا کتنا اثر پڑے گا۔

delta plus variant
delta plus variant
author img

By

Published : Jun 26, 2021, 5:17 AM IST

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے جمعہ کے روز کہا کہ ڈیلٹا پلس سے متاثر 48 معاملات اب تک 11 ریاستوں میں پائے جاچکے ہیں جبکہ صرف مہاراشٹر میں 20 معاملات درج ہوئے ہیں۔ آئی سی ایم آر نے مزید کہا کہ یہ معلوم کرنے میں مزید 7 سے 10 دن لگیں گے کہ ویکسین اس نئی شکل کے خلاف کام کرتی ہے یا نہیں۔ تغیرات کی مستقل نگرانی وائرس سے بچنے، ٹرانسمیبلٹی اور بیماری کی شدت کو بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔

delta plus variant
delta plus variant

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ "ڈیلٹا پلس دنیا کے 12 ممالک میں پائے جاچکے ہیں اور اس وائرس سے تحفظ، منتقلی اور بیماریوں کی شدت میں اضافہ کے لئے تغیرات کی مستقل نگرانی ضروری ہے۔" انہوں نے وی او سی اور وی او آئی کے مطابق ویکسین کی تشکیل میں ضرورت پر مبنی تبدیلی پر زور دیا۔

انہوں نے کہا ، "ایم آر این اے ویکسین آسانی سے تبدیل کی جاسکتی ہے اور وائرس سے غیر فعال ویکسین میں بھی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔"

کوویڈ ۔19 کی مختلف اقسام پر بھارتی ویکسینز کی تاثیر کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ دونوں ویکسینس (کوویکسن اور کوویشیلڈ) سارس کووی -2 وائرینٹ کے خلاف کام کرتی ہیں، اگرچہ نئے ڈیلٹا پلس وائرینٹ پر ویکسین کی تاثیر زیر غور ہے۔

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ "دونوں بھارتی ویکسین ان چارو وائرینٹ کے خلاف کام کرتے ہیں جن میں الفا (بی.1.1.7) ، بیٹا (بی.1.351) ، گاما (پی 1) اور ڈیلٹا (بی.1.1617.2) شامل ہیں۔"

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ مہاراشٹر میں پچھلے سال اکتوبر میں 15 تا 17 تغیرات والی ڈیلٹا وائرینٹ کا پتہ چلا تھا۔ انہوں نے کہا ، "فروری تک یہ پایا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں 60 فیصد معاملات ڈیلٹا کے ہیں جو بعد میں 80 ممالک میں پھیل گئے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے جمعہ کے روز کہا کہ ڈیلٹا پلس سے متاثر 48 معاملات اب تک 11 ریاستوں میں پائے جاچکے ہیں جبکہ صرف مہاراشٹر میں 20 معاملات درج ہوئے ہیں۔ آئی سی ایم آر نے مزید کہا کہ یہ معلوم کرنے میں مزید 7 سے 10 دن لگیں گے کہ ویکسین اس نئی شکل کے خلاف کام کرتی ہے یا نہیں۔ تغیرات کی مستقل نگرانی وائرس سے بچنے، ٹرانسمیبلٹی اور بیماری کی شدت کو بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔

delta plus variant
delta plus variant

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ "ڈیلٹا پلس دنیا کے 12 ممالک میں پائے جاچکے ہیں اور اس وائرس سے تحفظ، منتقلی اور بیماریوں کی شدت میں اضافہ کے لئے تغیرات کی مستقل نگرانی ضروری ہے۔" انہوں نے وی او سی اور وی او آئی کے مطابق ویکسین کی تشکیل میں ضرورت پر مبنی تبدیلی پر زور دیا۔

انہوں نے کہا ، "ایم آر این اے ویکسین آسانی سے تبدیل کی جاسکتی ہے اور وائرس سے غیر فعال ویکسین میں بھی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔"

کوویڈ ۔19 کی مختلف اقسام پر بھارتی ویکسینز کی تاثیر کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ دونوں ویکسینس (کوویکسن اور کوویشیلڈ) سارس کووی -2 وائرینٹ کے خلاف کام کرتی ہیں، اگرچہ نئے ڈیلٹا پلس وائرینٹ پر ویکسین کی تاثیر زیر غور ہے۔

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ "دونوں بھارتی ویکسین ان چارو وائرینٹ کے خلاف کام کرتے ہیں جن میں الفا (بی.1.1.7) ، بیٹا (بی.1.351) ، گاما (پی 1) اور ڈیلٹا (بی.1.1617.2) شامل ہیں۔"

ڈاکٹر بھگوا نے کہا کہ مہاراشٹر میں پچھلے سال اکتوبر میں 15 تا 17 تغیرات والی ڈیلٹا وائرینٹ کا پتہ چلا تھا۔ انہوں نے کہا ، "فروری تک یہ پایا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں 60 فیصد معاملات ڈیلٹا کے ہیں جو بعد میں 80 ممالک میں پھیل گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.