سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مذاکرات کار نے آج دوسرے روز بھی شاہین باغ کے مظاہرین سے گفتگو کی اور مذاکرات کاروں نے سڑک خالی کرانے کی تجویز پیش کی لیکن مظاہرین قانون واپس لینے تک سڑک خالی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
مذاکرات کار نے دوسرے روز بھی تقریبا دو گھنٹے تک گفتگو کی جس میں وہ سڑک خالی کرانے کی تجویز پیش کرتے رہے لیکن مظاہرین، اپنی پریشانیوں کو سڑک کی پریشانی سے زیادہ بڑی پریشانی بتاتے رہے۔
واضح ہو کہ شاہین باغ میں گزشتہ 68 روز سے مظاہرے جاری ہیں اور قومی شاہراہ بند ہے، یہ معاملہ اب عدالت میں ہے، عدالت نے مظاہرین سے بات چیت کرنے کے لیے سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندر کو بھیجا ہے اور مذاکرات کی شروعات گزشتہ روز سے ہوئی ہے۔