دہلی ہائی کورٹ ایک بار پھر سی بی آئی اور ای ڈی کی درخواست پر ٹو جی اسپکٹرم گھوٹالے کے معاملے پر سنوائی کرے گا۔ گزشتہ سنوائی میں ٹوجی اسپکٹرم معاملے میں کہا تھا کہ پریوینشن آف کرپشن ایکٹ میں ہوئے تبدیلی ان معاملوں پر نافذ نہیں ہوتا، جو ترمیم کے پہلے کے ہیں۔ یہ ترمییم سے پہلے کے قانون کو ختم کرنے کے لئے نہیں کیے گئے ہیں ۔ جسٹس برجیش سیٹھی نے کہا تھا ہ سی بی آئی کو اپیل دائر کرنے کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ وہ خود اسپیشل پبلک پروسکیوٹر نے ایپل دائر کیا ہے۔ جسٹس برجیش سیٹھی کے 30 نومبر 2020 کو ریٹائر ہونے کے بعد اس معاملے کو جسٹس یوگیش کھنہ کی بینچ کے سامنے لسٹ کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی نے اے راجہ اور کنی موجھی سمیت 19 نامزدوں کو بری کرنے کے ٹائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ 25 مئی 2018 کو کورٹ نے سابق مرکزی وزیر اے راجہ اور کونی موجھی سمیت سبھی نامزدوں کو نوٹس جاری کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اسی معاملے میں ای ڈی کی اپیل پر سنوائی کرتے ہوئے سبھی نامزدوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں: راجیہ سبھا نے 105 واں آئینی ترمیمی بل منظور کیا
آپ کو بتادیں کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 21 دسمبر 2017 کو فیصلہ سناتے ہوئے سبھی نامزدوں کو بری کر دیا تھا۔ جج اوپی سینی نے کہا تھا کہ نہیں ثابت ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان روپیوں کی لین دین ہوئی ہے۔