ETV Bharat / state

Khandwa Communal Clash کھنڈوا فرقہ وارانہ تصادم کیس میں 28 لوگوں کو ضمانت ملی

30 جولائی 2014 کو مدھیہ پردیش کے ضلع کھنڈوارہ میں ہوئے فرقہ وارنہ تصادم معاملہ میں پولیس نے کئی مسلمانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے پولیس سنگ باری کی تھی۔

28 لوگوں کو ضمانت ملی
28 لوگوں کو ضمانت ملی
author img

By

Published : May 5, 2023, 10:58 AM IST

دہلی: قانونی امدادا راہم کرانے والی تنظیم ’ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس’ (اے پی سی آر) کی جانب سے یہ اطلاعات دی گئی ہے کہ 30 جولائی 2014 کو مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع کے املی پورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ کیس میں مدھیہ پردیش کیس ہائی کورٹ سے 28 افراد کی ضمانت ملی ہے،حال ہی میں سیشن کورٹ کی جانب سے چالیس سے زیادہ افراد کو سزا سنائی گئی تھی،حالانکہ سزا کے وقت کئی سارے ملزمین نابالغ تھے۔
سزا یافتہ افراد پر پولیس ٹیم پر پتھراؤ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 188 (ایک سرکاری ملازم کے ذریعہ قانونی طور پر جاری کردہ حکم کی نافرمانی) اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ کیا گیا تھا۔ مدھیہ پردیش کی ایک مقامی عدالت نے انہیں سات سال کی سخت قید کی سزا سنائی اور ان میں سے ہر ایک پر 6500 روپے جرمانہ عائد کیا۔ تاہم ملزمین کے اہل خانہ کا موقف ہے کہ یہ جمعہ کا دن تھا اور واقعہ کے وقت گھاس پور علاقے کے تمام مرد نماز ادا کرنے کے لیے مسجد میں موجود تھے۔ کچھ شرپسندوں نے پولیس پر بھی پتھر برسائے، اور اس کے بعد کئی بے گناہوں کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

سزا یافتہ افراد غریب پسماندہ گھرانوں سے آتے ہیں۔ اے پی سی آر اس معاملے میں 28 افراد کو وکیل کبیر پال اور سنکلپ کوچر کے ذریعے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی جبل پور بنچ کے سامنے 2023 کی فوجداری اپیل نمبر 1303 میں قانونی نمائندگی فراہم کر رہا ہے۔ اپیل کنندگان نے اپنی سزاؤں کے خلاف اپیل کی ہے، اور ان کے وکیل نے دلیل دی کہ ٹرائل کورٹ نے پروسیکیوشن کے شواہد میں کئی کوتاہیوں اور تضادات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں غلط طور پر جرم کی سزا سنائی۔ اپیل کنندگان فیصلہ کے بعد سے چار مہینے سے حراست میں ہیں، اور ان کی اس اپیل کی سماعت میں کافی وقت لگنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلورو تشدد: 24 ملزمین کو ضمانت
دونوں فریقوں کے دلائل پر غور کرنے کے بعد، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے اپیل کنندگان کی ضمانت کی درخواست کی اجازت دی اور ان کی اپیل کے زیر التوا ہونے کے دوران ان کی جیل کی سزا کو معطل کرنے کی ہدایت دی۔ اپیل کنندگان میں سے ہر ایک کو 50،000 کے مچلکہ اور ایک ضمانتی کے عوض میں رہائی منظور کی گئی ہے۔

دہلی: قانونی امدادا راہم کرانے والی تنظیم ’ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس’ (اے پی سی آر) کی جانب سے یہ اطلاعات دی گئی ہے کہ 30 جولائی 2014 کو مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع کے املی پورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ کیس میں مدھیہ پردیش کیس ہائی کورٹ سے 28 افراد کی ضمانت ملی ہے،حال ہی میں سیشن کورٹ کی جانب سے چالیس سے زیادہ افراد کو سزا سنائی گئی تھی،حالانکہ سزا کے وقت کئی سارے ملزمین نابالغ تھے۔
سزا یافتہ افراد پر پولیس ٹیم پر پتھراؤ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 188 (ایک سرکاری ملازم کے ذریعہ قانونی طور پر جاری کردہ حکم کی نافرمانی) اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ کیا گیا تھا۔ مدھیہ پردیش کی ایک مقامی عدالت نے انہیں سات سال کی سخت قید کی سزا سنائی اور ان میں سے ہر ایک پر 6500 روپے جرمانہ عائد کیا۔ تاہم ملزمین کے اہل خانہ کا موقف ہے کہ یہ جمعہ کا دن تھا اور واقعہ کے وقت گھاس پور علاقے کے تمام مرد نماز ادا کرنے کے لیے مسجد میں موجود تھے۔ کچھ شرپسندوں نے پولیس پر بھی پتھر برسائے، اور اس کے بعد کئی بے گناہوں کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

سزا یافتہ افراد غریب پسماندہ گھرانوں سے آتے ہیں۔ اے پی سی آر اس معاملے میں 28 افراد کو وکیل کبیر پال اور سنکلپ کوچر کے ذریعے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی جبل پور بنچ کے سامنے 2023 کی فوجداری اپیل نمبر 1303 میں قانونی نمائندگی فراہم کر رہا ہے۔ اپیل کنندگان نے اپنی سزاؤں کے خلاف اپیل کی ہے، اور ان کے وکیل نے دلیل دی کہ ٹرائل کورٹ نے پروسیکیوشن کے شواہد میں کئی کوتاہیوں اور تضادات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں غلط طور پر جرم کی سزا سنائی۔ اپیل کنندگان فیصلہ کے بعد سے چار مہینے سے حراست میں ہیں، اور ان کی اس اپیل کی سماعت میں کافی وقت لگنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلورو تشدد: 24 ملزمین کو ضمانت
دونوں فریقوں کے دلائل پر غور کرنے کے بعد، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے اپیل کنندگان کی ضمانت کی درخواست کی اجازت دی اور ان کی اپیل کے زیر التوا ہونے کے دوران ان کی جیل کی سزا کو معطل کرنے کی ہدایت دی۔ اپیل کنندگان میں سے ہر ایک کو 50،000 کے مچلکہ اور ایک ضمانتی کے عوض میں رہائی منظور کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.