قومی دارالحکومت دلی میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ گزشتہ دنوں کی گئی سلسلہ وار میٹنگز کے بعد 242 کنٹیمنٹ زونوں میں دو لاکھ 20 ہزار لوگوں کا سروے کیا گیا اور دوگنی تعداد میں کورونا کی جانچ کی گئی۔
امت شاہ نے ان میٹنگز میں نئی دہلی کے عام آدمی کو راحت پہنچانے کے لئے کئی فیصلے لئے تھے۔ کنٹیمنٹ زون میں گھر گھر جاکر سروے کا بھی فیصلہ لیا گیا تھا اور اس کے بعد سے دو لاکھ 30 ہزار لوگوں کا سروے کیا گیا۔ سبھی 242 کنٹیمنٹ زون میں یہ کام پورا ہوگیا ہے۔
وزارت داخلہ نے آج سلسلہ وار ٹوئٹ کرکے کہا کہ عام آدمی کو راحت پہنچانے کے لئے نیتی آیوگ کے ارکان کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کو دلی کے پرائیویٹ اسپتالوں میں کورونا کے علاج کے لئے آیسولیشن بیڈ، وینٹی لیٹر کے ساتھ آئی سی یو اور وینٹی یٹر کے بغیر آئی سی یو میں علاج کی شرح طے کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔
اس کمیٹی نے آئسولیشن بیڈ، وینٹی لیٹر کے بگیر آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کے ستھ آئی سی یو کی شرحیں بالترتیب 8 سے 10 ہزار، 13 سے 15 ہزار اور 15 سے 18 طے کی ہیں۔ ان میں پی پی ای کی قیمت بھی شامل ہے۔ پرائیویٹ اسپتالوں میں یہ شرح ابھی بالترتیب 24000۔2500، 43000 اور 44000۔45000 پی پی ای کے بغیر ہے۔
نمونوں کی جانچ دوگنی کردی گئی ہے۔ 15 سے 17 جون تک 27263 نمونے لئے گیے ہیں جبکہ پہلے ہر روز یہ تعداد 4000۔4500 تھی۔ ریپڈ ٹیسٹ شروع ہونے کے بعد 193 مراکز میں 7040 لوگوں کی جانچ کی گئی ہے۔ اس جان میں ہر روز اضافہ کیا جائے گا۔