ETV Bharat / state

دریا گنج تشدد میں گرفتار 15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں - پولیس نے عدالت سے ملزمین کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ

دلی کی ایک عدالت نے دریا گنج تشدد کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے 15 لوگوں کو سنیچر کے روز دو دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں
15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں
author img

By

Published : Dec 21, 2019, 11:35 PM IST


دلی پولیس نے آج ان لوگوں کو عدالت میں پیش کیا تھا، ان لوگوں پر فساد بھڑکانے اور پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی میں رخنہ ڈالنے نیز ایک گاڑی میں آگ لگانے کا الزام ہے۔

وکیلوں نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے نابالغوں سمیت کچھ لوگوں کو تھانے میں بند کر رکھا ہے اور انہیں نئے قانون (شہریت ترمیم ایکٹ) کے خلاف ہوئے مظاہرے میں جانے نہیں دیا گیا جبکہ وہ وہاں صرف قانونی صلاح دینے کے لئے جا رہے تھے۔

15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں
15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں

اس سے قبل پولیس نے عدالت سے ملزمین کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ جمعہ کے روز آٹھ نابالغوں کو حراست میں لیا گیا تھا لیکن دستاویزات کی جانچ کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارُل ورما نے ملزمین کو دو دن کی عدالتی حراست میں بھیجنے کے ساتھ ہی دریا گنج تھانہ کے انچارج کو احکامات جاری کئے ہیں کہ حراست میں لئے گئے لوگوں کو قانونی صلاح مہیا کرانے کے لئے وکیلوں کو ان سے ملنے دیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ اگر کسی نابالغ نے مبینہ طور پر قانون کے خلاف کوئی کام کیا ہے تو بادی النظر میں اسے گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’نابالغوں کو تھانے میں قید رکھنا قانون کے خلاف ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او کو حراست میں لئے گئے زخمیوں کو طبی امداد مہیا کرانے کا بھی حکم دیا۔


دلی پولیس نے آج ان لوگوں کو عدالت میں پیش کیا تھا، ان لوگوں پر فساد بھڑکانے اور پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی میں رخنہ ڈالنے نیز ایک گاڑی میں آگ لگانے کا الزام ہے۔

وکیلوں نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے نابالغوں سمیت کچھ لوگوں کو تھانے میں بند کر رکھا ہے اور انہیں نئے قانون (شہریت ترمیم ایکٹ) کے خلاف ہوئے مظاہرے میں جانے نہیں دیا گیا جبکہ وہ وہاں صرف قانونی صلاح دینے کے لئے جا رہے تھے۔

15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں
15 افراد دو دن کی عدالتی حراست میں

اس سے قبل پولیس نے عدالت سے ملزمین کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ جمعہ کے روز آٹھ نابالغوں کو حراست میں لیا گیا تھا لیکن دستاویزات کی جانچ کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارُل ورما نے ملزمین کو دو دن کی عدالتی حراست میں بھیجنے کے ساتھ ہی دریا گنج تھانہ کے انچارج کو احکامات جاری کئے ہیں کہ حراست میں لئے گئے لوگوں کو قانونی صلاح مہیا کرانے کے لئے وکیلوں کو ان سے ملنے دیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ اگر کسی نابالغ نے مبینہ طور پر قانون کے خلاف کوئی کام کیا ہے تو بادی النظر میں اسے گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’نابالغوں کو تھانے میں قید رکھنا قانون کے خلاف ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او کو حراست میں لئے گئے زخمیوں کو طبی امداد مہیا کرانے کا بھی حکم دیا۔

Intro:کشن گنج : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف راشٹریہ جنتا دل کی جانب سے بہار بند کے اعلان کا خاصہ اثر کشن گنج اور آس پاس کے علاقوں میں دکھا. ضلع ہیڈ کوارٹر سمیت ٹھاکرگنج، دگھل بینک، بہادرگنج، امور بیسی وغیرہ میں زیادہ تر بازاروں کی دکانیں بند رہیں. ٹائر و دیگر چیزیں جلاکر لوگوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا. اس احتجاج میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو بھی قدم سے قدم ملاکر چلتے نظر آے. نمائندہ ائی ٹی وی بھارت نے کشن گنج ضلع کے مختلف بازاروں کا جائزہ لیا. آمد و رفت پوری طرح ٹھپ تھی. جگہ جگہ بیچ راستے پر ٹائر جلاکر راستہ روکا گیا تھا. اس کے باوجود نمائندہ کسی طرح لوگوں کے بیچ پہنچے اور ان سے تاثرات لئے.
اجئے کمار سنگھ نے بتایا کہ وہ اس قانون کے خلاف ہیں کیونکہ یہ قانون ہندو مسلم اتحاد کو توڑتا ہے. وہ آگے کہتے ہیں کہ جب سے مودی امت شاہ کی سرکار بنی ہے تب سے صرف ہندو مسلم فسادات کو بڑھاوا ملے ہیں. ترقیاتی کام ندارد ہے، مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، روزگار ختم ہو گئے ہیں. سرکار اس جانب توجہ دینے کے بجائے ہندو مسلم کے بیچ نفرت پیدا کرنے میں لگی ہوئی ہے. وہیں 60سالہ بزرگ عبداللہ نے کہا کہ سرکاریں تو بہت آئین لیکن ایسی سرکار کبھی نہیں دیکھی جو ملک کو بنانے سنوارنے کے بجاے توڑنے میں لگی ہوئی ہے. یہ سرکار انگریزی حکومت سے بھی بدتر ہے. وہیں دپک کمار نام کے نوجوان نے کہا کہ این آر سی صرف مسلمانوں کا مدا نہیں ہے بلکہ تمام عوام کا مدا ہے. انہوں نے آگے کہا کہ این آر سی کے زریعہ مودی حکومت ہندو مسلمان کے بیچ پھوٹ ڈالنا چاہتی ہے جبکہ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے. ہم لوگ ہمیشہ سے بھائی چارہ کے ساتھ رہے ہیں اور آگے بھی رہیں گے. ہمارے مسلمان بھائی بھی اس ملک کے باشندہ ہیں، مودی ہو یا امت شاہ کوئی انہیں یہاں سے نکال نہیں سکتا.



Body:Bites
1. Aay Kumar Singh : Awam
2. Deepak Kumar : Awam
3. Abdullah : Awam


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.