سورج پور کے نوجوان مٹی کو شکل دے کر اپنا مستقبل تعمیر کررہے ہیں۔ یہ نوجوان 8 سال قبل شروع ہونے والے مٹی کلا بورڈ کے تحت لگے گلیجینگ پلانٹ میں برتن بنا رہے ہیں۔ کمہار کے چاک کی بجائے نوجوان اب مشینوں سے برتن بنا رہے ہیں۔
آٹھ سال پہلے بی جے پی حکومت نے کمہاروں کو جدید طریقے سے تربیت دینے کے مقصد سے مٹی کلا بورڈ تشکیل دیا تھا۔ اس کے تحت ریاست کے بسنا، کورود اور سورج پور میں گلیجنگ پلانٹس لگائے گئے تھے، جہاں ہزاروں بے روزگار نوجوان تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
سورج پور میں اس وقت 20 سے 25 نوجوان برتنوں کی تربیت لے رہے ہیں۔ گھریلو سامان بنائے جارہے ہیں جن میں ڈیزائنر دیا، کھانے کے سیٹ، پلیٹوں، چمچوں، چائے کیتلی، پیالہ، بوتل شامل ہیں۔ جسے ضلع انتظامیہ مارکیٹ میں فروخت کرتی ہے۔
یہ مٹی کے برتن چینی اشیاء سے زیادہ نفع دیتے ہیں۔ اس کے لئے پہلے کھیت سے مٹی لائی جاتی ہے، جسے مشین کے ذریعہ فلٹر کیا جاتا ہے۔ یہ مٹی میں پانی ڈال کر تیار کیا جاتا ہے۔ تیار شدہ مٹی کو سانچے میں ڈال دیا جاتا ہے اور اسے شکل دی جاتی ہے۔ اسے چاک سے بنے برتن کے مقابلے میں کم وقت لگتا ہے۔ تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ اس کے ذریعے انہیں روزگار مل رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ کافی خوش ہیں۔
ضلع پنچایت سی ای او نے کہا کہ جدید تقاضوں کے مطابق آرائشی اشیاء تیار کی جارہی ہیں۔ کلکٹر کے حکم کے مطابق جلد آن لائن مارکیٹ میں تیار شدہ سامان فروخت کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس کے ذریعے ملک و بیرون ملک کے لوگ بھی آسانی سے یہاں تیار کردہ برتنوں کو خرید سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی کمہار کے ساتھ ساتھ بے روزگار نوجوانوں کو اس کے ذریعے روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ مٹی آرٹس بورڈ اور ضلع انتظامیہ کی مدد سے بے روزگار افراد کو روزگار کے مواقع میسر آرہے ہیں۔