ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دنتے واڑا کے گاؤں چوٹے کارکا میں ایک 73 سالہ خاتون کو کھانے پینے اور صاف پانی کے حصول میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کات پویم اپنے پوتے (12) کے ساتھ چھپر کے مکان میں رہتی ہیں۔ یہ خاندان غربت کی لپیٹ میں ہے اور ان کا دعوی ہے کہ حکومت کے زیر انتظام اسکیمیں ان تک نہیں پہنچ رہی ہیں کیونکہ ان کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے۔
چھوٹے کارکا گاؤں جو نکسل متاثرہ ضلع میں واقع ہے، اندراوتی دریا کے اس پار واقع ہے۔ کات پویم نے بتایا کہ اس کا بڑا پوتا (14) کچھ ماہ قبل روزی روٹی کمانے کے لیے آندھرا پردیش گیا تھا۔ لیکن لاک ڈاؤن کے باعث وہ اس کے ٹھکانے سے بے خبر ہے۔ لاک ڈاؤن سے پہلے ہی یہ خاندان غربت کا شکار تھا۔
کات پویم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے پاس راشن کارڈ نہیں ہے۔ مجھے پنچایت کی طرف سے کوئی اناج نہیں مل رہا ہے۔ میرا بڑا پوتا آندھرا پردیش میں ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اب مجھے نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہے۔ وہ کنبے کے لیے روزی روٹی کمانے آندھرا پردیش گیا تھا’۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس خاتون کے پاس ووٹر شناختی کارڈ ہے اور وہ ہر انتخاب میں اپنے حق رائے دہی کے استعمال کا دعوی کرتی ہے۔
دریں اثنا، ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایس آلوک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کات پویم کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کے اہل خانہ کو مدد فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہمیں میڈیا سے اس معاملے کے بارے میں جانکاری حاصل ہوئی ہے۔ میں ایک عہدیدار بھیجوں گا جو اس خاتون کو درپیش مسائل کا جائزہ لے گا۔ اس کے علاوہ کوشش کی جائے گی کہ اسے سرکاری اسکیموں کے تحت فوائد حاصل ہوں’۔