رائے پور: ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھورام راجن، جو ملک اور دنیا کے معروف ماہر اقتصادیات ہیں، کا ماننا ہے کہ بھارت کا مستقبل لبرل ڈیموکریسی کو مضبوط کرنے میں مضمر ہے۔ ملک کی ترقی کے لیے لبرل جمہوریت ضروری ہے۔ ساتھ ہی رگھورام راجن نے اپنی تقریر میں کہا کہ ملک میں اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوئی بھی کوشش ملک کو تقسیم اور اندرونی ناراضگی کا سبب بن سکتی ہے۔ رگھورام راجن نے یہ باتیں چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں آل انڈیا پروفیشنل کانگریس کی پانچویں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ Former Reserve Bank of India Governor Raghuram Rajan
رگھو رام راجن نے مزید کہا کہ ملک میں لبرل جمہوریت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ کیا یہ واقعی بھارتی ترقی کے لیے ضروری ہے؟ آج ملک میں کچھ لوگوں میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ جمہوریت بھارتی گروہ کو پیچھے رکھتی ہے، بھارت کو ایک مضبوط قیادت آمرانہ کی ضرورت ہے جس میں کچھ چیک اینڈ بیلنس ہوں اور ہم اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ یہ دلیل بالکل غلط ہے۔ یہ ترقی کے ایک پرانے ماڈل پر مبنی ہے جس میں اشیا اور سرمائے پر زور دیا گیا تھا، لوگوں اور خیالات پر نہیں۔
رگھو رام راجن نے کہا کہ 'ہمارا مستقبل ہماری لبرل جمہوریت اور اس کے اداروں کو مضبوط کرنے میں ہے، نہ کہ انہیں کمزور کرنے میں۔ اور یہ واقعی ہماری ترقی کے لیے ضروری ہے۔ ہمیں اکثریتی آمریت کا سامنا کرنا چاہیے اور اسے شکست دینا چاہیے۔ سری لنکا کا ذکر کرتے ہوئے رگھورام راجن نے کہا کہ جنوب میں سری لنکا کی طرف دیکھنا ہوگا۔ جب کسی ملک کے سیاستداں ملازمتیں پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ اقلیتوں پر حملہ کرکے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ کہیں بھی اچھا نہیں ہوتا ہے۔ رگھورام راجن نے کہا کہ ملک میں ایسا ماحول ہونا چاہیے جس میں ہر شخص کے لیے ترقی کے مواقع دستیاب ہوں۔
واضح رہے کہ 2018 میں راہُل گاندھی کی منشا کے مطابق آل انڈیا پروفیشنل کانگریس کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اے آئی پی سی کی پانچویں کانفرنس کا انعقاد ہفتہ کو رائے پور میں کیا گیا ہے، جس میں مقررین نے 'بھارت کی اقتصادی ترقی کے لیے لبرل جمہوریت کی ضرورت کیوں ہے' کے موضوع پر بات کی۔ کانفرنس کے پہلے دن وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل، رکن پارلیمان ششی تھرور، پی سی سی صدر موہن مارکم، ریاستی انچارج پی ایل پونیا نے خطاب کیا۔