کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث چھتیس گڑھ میں کاروبار تعطل کا شکار ہے۔ اس سے تاجروں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ان میں سے ایک ہے کپڑوں کا کاروبار۔ رائے پور کی پنڈری ٹیکسٹائل مارکیٹ کو وسط بھارت کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ لیکن 40 برسوں میں پہلی بار یہاں اس طرح کی خاموشی پھیل گئی ہے۔
پنڈری کپڑا مارکیٹ نہ صرف چھتیس گڑھ بلکہ مغربی بنگال میں بھی ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی منڈی مانی جاتی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ-اپریل جیسے شادی کے سیزن میں خاموشی ہے۔ تاجر نقصان کے سبب ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں۔ کروڑوں کا نقصان ہوچکا ہے اور آگے بھی سیزن پوری طرح برباد ہونے کا خدشہ ہے۔
رائے پور کے پنڈری مارکیٹ سے نہ صرف چھتیس گڑھ بلکہ اڈیشہ، جھارکھنڈ، ودربھ، تلنگانہ، بہار اور اترپردیش جیسی بڑی ریاستوں میں بھی کپڑوں کا کاروبار کرتی ہے۔ 3 ہفتے قبل تک یہاں صبح 11 بجے سے لے کر رات 11 بجے تک تجارت اور چہل پہل رہتی تھی۔ باہر سے کپڑے لانے والی گاڑیاں صبح سے ہی بازار میں پہنچنے لگتی تھیں اور یہاں ہر روز ہزاروں لوگ کپڑے خریدنے اور بیچنے آتے تھے۔ لیکن اب کورونا کی وجہ سے مارکیٹ مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے درمیان پنڈری ٹیکسٹائل ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے اپنے ماتحت ملازمین کو اس عرصے کے دوران پوری اجرت ادا کرنے کا دعوی ضرور کیا ہے، لیکن آنے والے دنوں میں ٹیکسٹائل کے تاجروں کے سامنے سیزن کے خراب ہونے کا اثر نہ صرف چند ماہ تک رہے گا بلکہ متوقع ہے کہ یہ دیوالی تک جاری رہے گا۔