رائے پور: صحافی روہت رنجن کا معاملہ اب تول پکڑتا جا رہا ہے۔ چھتیس گڑھ پولیس جب روہت رنجن کی گرفتاری کے لیے جب غازی آباد پہنچی تو نوئیڈا پولیس نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے روہت رنجن کو اپنے ساتھ لے گئی۔ بعد ازاں، روہت رنجن کو ضمانت دے دی جس کے بعد سے روہت رنجن فرار ہیں۔ Raipur police Action Against Rohit Ranjan
رائے پور پولیس نے روہت رنجن کو مفرور قرار دے کر نیوز چینل کے دفتر میں ایک نوٹس چسپاں کر دیا ہے جس میں روہت رنجن کو 12 جولائی کو 11 بجے تک رائے پور سول لائن پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ اس ضمن میں رائے پور کے سی ایس پی اُدین بہار نے بتایا کہ "نوٹس نیوز چینل کے پروڈیوسر اور چینل کے دیگر لوگوں کو دینا چاہتے تھے، لیکن سبھی نے نوٹس لینے سے انکار کردیا۔ رائے پور پولیس نے یہ بھی معلومات مانگی ہے کہ متنازعہ شو میں ویڈیو کلپ کہاں سے حاصل کی گئی تھی۔ "چھتیس گڑھ پولیس کو یہ جانکاری اب تک حاصل نہیں ہوسکی ہے کہ یہ مواد کس نے تیار کیا تھا'۔
واضح رہے کہ منگل کے روز 5 جولائی کو رائے پور پولیس کی ایک ٹیم سی ایس پی اُدین بہار کی قیادت میں روہت رنجن کی گرفتاری کے لیے غازی آباد پہنچی تھی۔ پولیس ٹیم جیسے ہی صحافی روہت رنجن کے گھر میں داخل ہوئی، تبھی اچانک نوئیڈا پولیس نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے روہت رنجن کو اپنے ساتھ لے کر چلی گئی۔
مزید پڑھیں:
نوئیڈا پولیس کی اس حرکت کے بعد رائے پور پولیس غازی آباد ایس ایس پی منیراج جی کے دفتر میں ان سے ملنے پہنچی، لیکن کلکٹریٹ میں منعقد میٹنگ کی وجہ سے وہ ایس ایس پی منیراج جی سے نہیں مل سکی، بعد ازاں ودھان سبھا کے سی ایس پی ادین بہار نے کرائم ایس پی دکشا شرما سے ملاقات کی اور اندرا پورم پولیس کے خلاف شکایت درج کرائی جس میں لکھا کہ وہ پولیس کے ساتھ روہت رنجن کے گھر گرفتاری وارنٹ لے کر آئے تھے لیکن اندرا پورم پولیس نے تعاون نہیں کیا بلکہ اندرا پورم پولیس نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے روہت رنجن کو اپنے ساتھ لے گئی۔
غور طلب ہے کہ رائے پور سول لائن تھانے میں نیوز چینل کے اینکر روہت رنجن، ایڈیٹر رجنیش آہوجا اور ایڈیٹنگ اسسٹنٹ کارتک کرشن مورتی کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ بیان کے لیے 12 جولائی کو صبح 11 بجے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔