ETV Bharat / state

رائے پور: ریلوے کی زمین پر ناجائز قبضہ - چھیتیس گڑھ

ریلوے انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے ریلوے اراضی پر غیر قانونی قبضے میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے
ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے
author img

By

Published : Sep 14, 2020, 10:48 AM IST

Updated : Sep 14, 2020, 10:57 AM IST

ریاست چھیتیس گڑھ دارالحکومت رائے پور میں ریلوے کی اراضی اس کے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے۔ مستقل طور پر لوگ ریلوے اراضی پرغیرقانونی قبضہ کر رہے ہیں اور اب لوگ ریلوے کی اراضی پر پکے مکانات بناچکے ہیں، لیکن محکمہ ریلوے اب تک ان قبضوں کو ختم کرنے اور روکنے میں ناکام رہا ہے۔

ریلوے زمین پر قبضہ

آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے۔

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس معاملے کی تحقیقات کی تو اس معاملے میں بہت سے پہلو سامنے آئے۔ جیسے محکمہ ریلوے کی بے حسی، ریلوے اور ریاستی حکومت کے مابین ہم آہنگی کا فقدان اور قابضین کی سیاسی سرپرستی جو اس کی بنیادی وجہ ہے کہ ریلوے چاہے تو بھی اپنی زمین قابضین سے خالی نہیں کراسکتا۔

دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے
دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے

دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے۔

اطلاع کے مطابق اس وقت رائے پور ریلوے ڈویژن کے تقریباً 29 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ سامنے آ رہا ہے، لیکن اگر ریلوے اراضی کا سروے صحیح طریقے سے کیا جائے تو یہ تعداد اور بھی بڑھ ہوسکتی ہے۔

آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے
آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے

ڈبلیو آر ایس کالونی کی بات کریں تو یہاں تقریباً 10 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ ہے۔ تقریباً 25 برس پہلے سے غیرقانونی طور پر یہاں مکانات تعمیر کررہے ہیں اور اب یہاں پر کچھ لوگوں نے اپنے پکے مکانات بھی تعمیر کروالیے ہیں۔

والٹیئر لائن کے کنارے جاگ ریتی نگر، کھمترائی، شری رام نگر، درگانگر، پریم نگر، سکول پارہ، بالمیکی نگر واقع ہیں۔ ان کالونیز کے آس پاس کے لوگوں نے تقریباً 19 ہزار مربع میٹر ریلوے اراضی پر قبضہ کا ہے۔

خود ریلوے کچھ کرنے کا اہل ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی موثر قدم اٹھایا جا رہا ہے
خود ریلوے کچھ کرنے کا اہل ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی موثر قدم اٹھایا جا رہا ہے

تجاوزات کی وجہ سے ریلوے کی متعدد اہم سکیمز رکی ہوئی ہیں، ریلوے ملازمین اور افسران کی رہائش کے لیے والٹیئر لائن کے اطراف کا کام مکمل نہیں کیا جارہا ہے۔ جب بھی ریلوے کا عملہ ان قابضین کو نکالنے کے لیے جاتا ہے تو انہیں کسی وجہ سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔

سب سے پہلے تو محکمہ ریلوے کے افسران اور ملازمین کی بے حسی اس معاملے میں ہی نظر آتی ہے کیونکہ جب لوگ ریلوے کی زمین پر غیر قانونی قبضہ لوگ کررہے تھے تو اسی وقت محکمہ کا عملہ محتاط رہتا اور لوگوں کو ان زمینوں پر قبضہ کرنے سے روکتا تو ایسا نہیں ہوتا۔

ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے
ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے

نگرانی کے نام پر ریلوے کے اہلکار اور عملہ صرف خاناپوری ہی کررہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں نے ریلوے میں بڑی مقدار میں غیرقانونی قبضہ کرلیا ہے۔

ریاست چھیتیس گڑھ دارالحکومت رائے پور میں ریلوے کی اراضی اس کے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے۔ مستقل طور پر لوگ ریلوے اراضی پرغیرقانونی قبضہ کر رہے ہیں اور اب لوگ ریلوے کی اراضی پر پکے مکانات بناچکے ہیں، لیکن محکمہ ریلوے اب تک ان قبضوں کو ختم کرنے اور روکنے میں ناکام رہا ہے۔

ریلوے زمین پر قبضہ

آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے۔

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس معاملے کی تحقیقات کی تو اس معاملے میں بہت سے پہلو سامنے آئے۔ جیسے محکمہ ریلوے کی بے حسی، ریلوے اور ریاستی حکومت کے مابین ہم آہنگی کا فقدان اور قابضین کی سیاسی سرپرستی جو اس کی بنیادی وجہ ہے کہ ریلوے چاہے تو بھی اپنی زمین قابضین سے خالی نہیں کراسکتا۔

دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے
دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے

دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے۔

اطلاع کے مطابق اس وقت رائے پور ریلوے ڈویژن کے تقریباً 29 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ سامنے آ رہا ہے، لیکن اگر ریلوے اراضی کا سروے صحیح طریقے سے کیا جائے تو یہ تعداد اور بھی بڑھ ہوسکتی ہے۔

آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے
آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے

ڈبلیو آر ایس کالونی کی بات کریں تو یہاں تقریباً 10 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ ہے۔ تقریباً 25 برس پہلے سے غیرقانونی طور پر یہاں مکانات تعمیر کررہے ہیں اور اب یہاں پر کچھ لوگوں نے اپنے پکے مکانات بھی تعمیر کروالیے ہیں۔

والٹیئر لائن کے کنارے جاگ ریتی نگر، کھمترائی، شری رام نگر، درگانگر، پریم نگر، سکول پارہ، بالمیکی نگر واقع ہیں۔ ان کالونیز کے آس پاس کے لوگوں نے تقریباً 19 ہزار مربع میٹر ریلوے اراضی پر قبضہ کا ہے۔

خود ریلوے کچھ کرنے کا اہل ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی موثر قدم اٹھایا جا رہا ہے
خود ریلوے کچھ کرنے کا اہل ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی موثر قدم اٹھایا جا رہا ہے

تجاوزات کی وجہ سے ریلوے کی متعدد اہم سکیمز رکی ہوئی ہیں، ریلوے ملازمین اور افسران کی رہائش کے لیے والٹیئر لائن کے اطراف کا کام مکمل نہیں کیا جارہا ہے۔ جب بھی ریلوے کا عملہ ان قابضین کو نکالنے کے لیے جاتا ہے تو انہیں کسی وجہ سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔

سب سے پہلے تو محکمہ ریلوے کے افسران اور ملازمین کی بے حسی اس معاملے میں ہی نظر آتی ہے کیونکہ جب لوگ ریلوے کی زمین پر غیر قانونی قبضہ لوگ کررہے تھے تو اسی وقت محکمہ کا عملہ محتاط رہتا اور لوگوں کو ان زمینوں پر قبضہ کرنے سے روکتا تو ایسا نہیں ہوتا۔

ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے
ریلوے انتظامیہ اور گورننس کے ڈگمگاتے ہوئے رویہ کا نتیجہ ہے کہ ریلوے کی اراضی پر قبضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ ہے

نگرانی کے نام پر ریلوے کے اہلکار اور عملہ صرف خاناپوری ہی کررہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں نے ریلوے میں بڑی مقدار میں غیرقانونی قبضہ کرلیا ہے۔

Last Updated : Sep 14, 2020, 10:57 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.