ریاست چھیتیس گڑھ دارالحکومت رائے پور میں ریلوے کی اراضی اس کے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے۔ مستقل طور پر لوگ ریلوے اراضی پرغیرقانونی قبضہ کر رہے ہیں اور اب لوگ ریلوے کی اراضی پر پکے مکانات بناچکے ہیں، لیکن محکمہ ریلوے اب تک ان قبضوں کو ختم کرنے اور روکنے میں ناکام رہا ہے۔
آخر کیا وجہ ہے کہ ریلوے کی اپنی پولیس فورس کا انتظامی عملہ ہونے کے باوجود وہ اپنی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بچانے کے قابل نہیں ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس معاملے کی تحقیقات کی تو اس معاملے میں بہت سے پہلو سامنے آئے۔ جیسے محکمہ ریلوے کی بے حسی، ریلوے اور ریاستی حکومت کے مابین ہم آہنگی کا فقدان اور قابضین کی سیاسی سرپرستی جو اس کی بنیادی وجہ ہے کہ ریلوے چاہے تو بھی اپنی زمین قابضین سے خالی نہیں کراسکتا۔
دارالحکومت رائے پور میں جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے رائے پور ریل ڈویژن کے تحت ڈبلیو آر ایس کالونی اور والٹیئر لائن تجاوزات کی گرفت میں ہے۔
اطلاع کے مطابق اس وقت رائے پور ریلوے ڈویژن کے تقریباً 29 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ سامنے آ رہا ہے، لیکن اگر ریلوے اراضی کا سروے صحیح طریقے سے کیا جائے تو یہ تعداد اور بھی بڑھ ہوسکتی ہے۔
ڈبلیو آر ایس کالونی کی بات کریں تو یہاں تقریباً 10 ہزار 363 مربع میٹر اراضی پر غیرقانونی قبضہ ہے۔ تقریباً 25 برس پہلے سے غیرقانونی طور پر یہاں مکانات تعمیر کررہے ہیں اور اب یہاں پر کچھ لوگوں نے اپنے پکے مکانات بھی تعمیر کروالیے ہیں۔
والٹیئر لائن کے کنارے جاگ ریتی نگر، کھمترائی، شری رام نگر، درگانگر، پریم نگر، سکول پارہ، بالمیکی نگر واقع ہیں۔ ان کالونیز کے آس پاس کے لوگوں نے تقریباً 19 ہزار مربع میٹر ریلوے اراضی پر قبضہ کا ہے۔
تجاوزات کی وجہ سے ریلوے کی متعدد اہم سکیمز رکی ہوئی ہیں، ریلوے ملازمین اور افسران کی رہائش کے لیے والٹیئر لائن کے اطراف کا کام مکمل نہیں کیا جارہا ہے۔ جب بھی ریلوے کا عملہ ان قابضین کو نکالنے کے لیے جاتا ہے تو انہیں کسی وجہ سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔
سب سے پہلے تو محکمہ ریلوے کے افسران اور ملازمین کی بے حسی اس معاملے میں ہی نظر آتی ہے کیونکہ جب لوگ ریلوے کی زمین پر غیر قانونی قبضہ لوگ کررہے تھے تو اسی وقت محکمہ کا عملہ محتاط رہتا اور لوگوں کو ان زمینوں پر قبضہ کرنے سے روکتا تو ایسا نہیں ہوتا۔
نگرانی کے نام پر ریلوے کے اہلکار اور عملہ صرف خاناپوری ہی کررہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں نے ریلوے میں بڑی مقدار میں غیرقانونی قبضہ کرلیا ہے۔