رائے پور: صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو چھتیس گڑھ کے دو روزہ دورہ پر خصوصی پرواز سے رائے پور کے سوامی وویکانند ہوائی اڈے پر پہنچی۔ یہاں گورنر وشو بھوشن ہری چندن اور وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے صدر جمہوریہ ہند کا استقبال کیا۔ یہاں سے صدر رائے پور کے جگن ناتھ مندر کے لیے روانہ ہوئیں ہیں۔ صدر مرمو کے ساتھ ان کی بیٹی اتشری بھی رائے پور پہنچ گئی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ صدر مملکت اپنی بیٹی کے ہمراہ کسی یونیورسٹی یا مذہبی پروگرام میں شرکت کر رہی ہیں۔ رائے پور میں کئی پروگرامز میں شرکت کے بعد وہ بلاس پور روانہ ہوگی۔ صدر کے دورہ کو لے کر رائے پور سے بلاس پور تک پولیس اہلکار الرٹ ہیں۔ تقریباً 1100 فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
صدر مرمو کی رائے پور میں پروگرامز میں شرکت :
صدر دروپدی مرمو کے رائے پور ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد انہیں سب سے پہلے گارڈ آف آنر دیا گیا۔ اس کے بعد وہ رائے پور کے گایتری نگر میں واقع جگن ناتھ مندر میں بھگوان جگن ناتھ کی پوجا اور آرتی میں حصہ لیں گی۔ یہاں سے وہ برہما کماری سنٹر میں ائیر آف پازیٹو چینج پروگرام کا افتتاح انجام دے گی۔ صدر جمہوریہ دوپہر 3 بجے مہنت گھاسی داس میوزیم کا دورہ کریں گے۔ یہاں سے صدر جمہوریہ ہند راج بھون جائیں گے اور چھتیس گڑھ کے گورنر وشنو بھوشن ہری چندن سے ملاقات کریں گے۔ صدر جمہوریہ ہند راج بھون میں صرف رات میں ہی قیام کریں گی۔
صدر ہند مرمو کا یکم ستمبر کو بلاس پور دورہ:
رائے پور کے دورے کے بعد صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو جمعہ کو صبح 9.45 بجے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بلاسپور کے لیے روانہ ہوں گی۔ بلاس پور پہنچنے کے بعد صدر ہند سب سے پہلے رتن پور میں مہامایا مندر جائیں گی۔ یہاں ماں مہامایا مندر میں پوجا کریں گی۔ اس کے بعد وہ صبح 10 بجے گرو گھاسی داس سنٹرل یونیورسٹی کے 10ویں کانووکیشن میں شرکت کریں گی۔ دوپہر 2 بجے راج بھون واپس آئیں گی۔ وہاں قبائلی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گی اور ان سے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔ صدر جمہوریہ ہدن شام کو دہلی واپس روانہ ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں: ہندوستان اور جرمنی عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، مرمو
صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کے چھتیس گڑھ کے دو روزہ دورے کے پیش نظر پولیس نے بھی سخت اور ٹھوس حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ بدھ کے روز پولیس نے شہر کے تمام چوراہوں کے ساتھ ساتھ ریلوے اسٹیشن، بس اسٹاپ اور دیگر مقامات پر بھی سخت چیکنگ کی۔ صدر دروپدی مرمو کی حفاظت کے لیے ایس پی، ڈی ایس پی، ایڈیشنل ایس پی، ٹی آئی سمیت تقریباً 1100 فوجی اہلکاروں کو تعینات کیے جائیں گے۔