ETV Bharat / state

بستر: بی جے پی انچارج کے متنازع بیان کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج

یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی کے تین روزہ غور و فکر کیمپ میں بی جے پی رہنما کانگریس حکومت کے خلاف ایک بھی مسئلہ تلاش کرنے سے قاصر تھے۔ جب تین روزہ چنتن شیور سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بی جے پی رہنما نے سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنے' جیسا بیان دیا۔

بی جے پی انچارج کے متنازعہ بیان کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج
بی جے پی انچارج کے متنازعہ بیان کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج
author img

By

Published : Sep 4, 2021, 12:58 PM IST

بستر: بی جے پی کے چھتیس گڑھ انچارج دگوبتی پرندیشوری کے ذریعے بستر میں دیے گئے متنازع بیان پر ریاست کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ بی جے پی چنتن شیور میں ان کے بیان کے حوالے سے پوری ریاست میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔

این ایس یو آئی نے پورے بستر شہر میں منفرد انداز میں مظاہرہ کیا۔ 'بی جے پی تھوک دان' کو ہر جگہ پر رکھا گیا اور این ایس یو آئی نے مقامی بی جے پی دفتر پہنچ کر بھی تھوک دان رکھا۔ اور یوتھ کانگریس نے بی جے پی کا پتلا جلایا اور بی جے پی رہنماؤں کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران پولیس اور یوتھ کانگریس کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔

سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنا' جیسا بیان

اس پورے معاملے کے متعلق یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی کے تین روزہ غور و فکر کیمپ میں بی جے پی رہنما کانگریس حکومت کے خلاف ایک بھی مسئلہ تلاش کرنے سے قاصر تھے۔ جب تین روزہ چنتن شیور میں اس معاملے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بی جے پی رہنما نے سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنے' جیسا بیان جاری کیا۔ سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ چھوٹی ذہنیت کے لوگ صرف بی جے پی میں ہو سکتے ہیں۔

پرندیشوری کے 'تھوکنے' والا بیان چنتن شیور میں سب سے زیادہ مقبول ہوا

بی جے پی کارکنوں کو تقویت دینے کے لیے انچارج ڈی پورندیشوری نے ایسا بیان دیا، جس کی بحث نے پورے چنتن شیور کو عوام کے قریب پہنچایا۔ ان کے تھوکنے والے اس بیان کے بہانے کانگریس کو جوابی حملہ کرنے کا موقع بھی ملا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کانگریس میں تھیں تب تو ٹھیک تھیں، نہ جانے بی جے پی میں جانے کے بعد کیا حالت ہو گئی ہے۔

ایم ایل اے برہاسپتی سنگھ نے کہا کہ 'بھوپیش حکومت کے لیے ایسی زبان استعمال کر رہی ہیں، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ بھوپیش سرکار کا انتخاب کرنے والی عوام اس کا جواب دے گی کہ یہ لوگ تھوکنے کے لائق ہی نہیں بچیں گے۔''

یہ چھتیس گڑھ کی تہذیب نہیں ہے

پورے معاملے پر این ایس یو آئی کے ضلع صدر کلدیپ یادو نے کہا کہ چھتیس گڑھ کی ایسی تہذیب نہیں ہے کہ اس طرح کی بیان بازی کی جائے۔ یہاں باہر کی تہذیب مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بستر جیسے مقدس قبائلی مقامات جہاں معصوم لوگ رہتے ہیں، وہاں سے ایسی بیان بازی کرنا انہیں مناسب نہیں لگتا۔ ایک خاتون ہونے کا خیال بھی انہیں رکھنا چاہئے۔

پرندیشوری کا متنازعہ بیان آخر کیا تھا

'آپ آج یہاں سے عزم کر کے جائیں کہ ایک بار آپ اگر پیچھے مڑکر تھوکیں، تو بھوپیش بگھیل کے ساتھ کانگریس کی کابینہ اس تھوک میں بہہ جائے۔'

یہ متنازعہ بیان بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور چھتیس گڑھ انچارج ڈی پوراندیشوری نے جمعرات کو بی جے پی کے چنتن شیور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

دراصل چھتیس گڑھ انچارج پرندیشوری سمیت تمام بڑے رہنما بستر میں منعقدہ ریاستی سطح کے چنتن شیور میں شرکت کے لیے سابق وزیراعلیٰ رمن سنگھ کے ساتھ بستر پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بےروزگاری پر چھتیس گڑھ کے وزیر داخلہ کا متنازعہ بیان

چنتن شیور کے آخری دن پرندیشوری نے ڈویژن لیول ورکرز کانفرنس میں کانگریس حکومت کے وزراء پر طنز کرتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔

بستر: بی جے پی کے چھتیس گڑھ انچارج دگوبتی پرندیشوری کے ذریعے بستر میں دیے گئے متنازع بیان پر ریاست کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ بی جے پی چنتن شیور میں ان کے بیان کے حوالے سے پوری ریاست میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔

این ایس یو آئی نے پورے بستر شہر میں منفرد انداز میں مظاہرہ کیا۔ 'بی جے پی تھوک دان' کو ہر جگہ پر رکھا گیا اور این ایس یو آئی نے مقامی بی جے پی دفتر پہنچ کر بھی تھوک دان رکھا۔ اور یوتھ کانگریس نے بی جے پی کا پتلا جلایا اور بی جے پی رہنماؤں کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران پولیس اور یوتھ کانگریس کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔

سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنا' جیسا بیان

اس پورے معاملے کے متعلق یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی کے تین روزہ غور و فکر کیمپ میں بی جے پی رہنما کانگریس حکومت کے خلاف ایک بھی مسئلہ تلاش کرنے سے قاصر تھے۔ جب تین روزہ چنتن شیور میں اس معاملے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بی جے پی رہنما نے سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے 'تھوکنے' جیسا بیان جاری کیا۔ سشیل موریہ نے کہا کہ بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ چھوٹی ذہنیت کے لوگ صرف بی جے پی میں ہو سکتے ہیں۔

پرندیشوری کے 'تھوکنے' والا بیان چنتن شیور میں سب سے زیادہ مقبول ہوا

بی جے پی کارکنوں کو تقویت دینے کے لیے انچارج ڈی پورندیشوری نے ایسا بیان دیا، جس کی بحث نے پورے چنتن شیور کو عوام کے قریب پہنچایا۔ ان کے تھوکنے والے اس بیان کے بہانے کانگریس کو جوابی حملہ کرنے کا موقع بھی ملا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کانگریس میں تھیں تب تو ٹھیک تھیں، نہ جانے بی جے پی میں جانے کے بعد کیا حالت ہو گئی ہے۔

ایم ایل اے برہاسپتی سنگھ نے کہا کہ 'بھوپیش حکومت کے لیے ایسی زبان استعمال کر رہی ہیں، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ بھوپیش سرکار کا انتخاب کرنے والی عوام اس کا جواب دے گی کہ یہ لوگ تھوکنے کے لائق ہی نہیں بچیں گے۔''

یہ چھتیس گڑھ کی تہذیب نہیں ہے

پورے معاملے پر این ایس یو آئی کے ضلع صدر کلدیپ یادو نے کہا کہ چھتیس گڑھ کی ایسی تہذیب نہیں ہے کہ اس طرح کی بیان بازی کی جائے۔ یہاں باہر کی تہذیب مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بستر جیسے مقدس قبائلی مقامات جہاں معصوم لوگ رہتے ہیں، وہاں سے ایسی بیان بازی کرنا انہیں مناسب نہیں لگتا۔ ایک خاتون ہونے کا خیال بھی انہیں رکھنا چاہئے۔

پرندیشوری کا متنازعہ بیان آخر کیا تھا

'آپ آج یہاں سے عزم کر کے جائیں کہ ایک بار آپ اگر پیچھے مڑکر تھوکیں، تو بھوپیش بگھیل کے ساتھ کانگریس کی کابینہ اس تھوک میں بہہ جائے۔'

یہ متنازعہ بیان بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور چھتیس گڑھ انچارج ڈی پوراندیشوری نے جمعرات کو بی جے پی کے چنتن شیور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

دراصل چھتیس گڑھ انچارج پرندیشوری سمیت تمام بڑے رہنما بستر میں منعقدہ ریاستی سطح کے چنتن شیور میں شرکت کے لیے سابق وزیراعلیٰ رمن سنگھ کے ساتھ بستر پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بےروزگاری پر چھتیس گڑھ کے وزیر داخلہ کا متنازعہ بیان

چنتن شیور کے آخری دن پرندیشوری نے ڈویژن لیول ورکرز کانفرنس میں کانگریس حکومت کے وزراء پر طنز کرتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.