جگدل پور: چھتیس گڑھ کے جنوبی بستر علاقے میں نکسلیوں نے آج ایک مسافر بس کو نذر آتش کر دیا۔ جبکہ پولیس اور نکسلیوں کے درمیان مڈبھیڑ ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی ایک پل کو بھی دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کی وجہ سے 20 گاؤں کا رابطہ ضلع ہیڈ کوارٹر بیجاپور سے منقطع ہو گیا۔دنتے واڑہ کے ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ رام کمار برمن نے بتایا کہ نکسلیوں نے صبح بارسور سے نارائن پور جانے والی بس کو مالواہی گھوٹیا کے درمیان مسافروں کو اتار کر آگ لگا دی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں شروع کی گئی مسافر بس صبح نارائن پور سے بارسور دنتے واڑہ کی طرف آرہی تھی۔ مالیواہی گھوٹیا کے پاس 20 سے 25 نکسلیوں نے بس کو روک کر اسے آگ لگا دی۔ تمام مسافر ڈرائیور آپریٹر قریبی مالواپی سینٹرل سکیورٹی فورس کیمپ پہنچ گئے ہیں۔
فورس کو موقع پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ نکسلیوں نے ڈرائیور آپریٹر کو خبردار کیا کہ وہ بس کو بارسور سے نارائن پور روڈ پر نہ چلائیں۔ نکسلیوں نے موقع پر بینر پوسٹر بھی لٹکائے ہیں۔ واقعہ کے وقت بس میں 30 مسافر سوار تھے۔دریں اثناء، یہاں چھتیس گڑھ کے ضلع بیجاپور میں آج نکسلیوں نے بی جی ایل بم سے پولیس کی گشتی ٹیم پر حملہ کیا۔ دونوں جانب سے فائرنگ کی گئی جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
بیجاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ انجنیا وشنو نے بتایا کہ آج صبح سنٹرل سکیورٹی فورس، چھتیس گڑھ آرمڈ فورس اور ڈسٹرکٹ ریزرو پولیس کی ٹیم گنگلور تھانے سے توڈکا کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ساونار جنگل کے پاس گھات لگائے بیٹھے نکسلیوں نے بی جی ایل بموں سے پولس فورس پر حملہ کیا۔ آدھے گھنٹے تک دونوں جانب سے ہونے والی فائرنگ میں کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ملی۔ کل دیر شام، ماؤنوازوں نے گنگلور روڈ پر ایک پل کو دھماکے سے نقصان پہنچایا۔ مسٹر وشنو کے مطابق نکسلیوں نے ضلع ہیڈکوارٹر سے 20 کلومیٹر دور گنگلور روڈ پر ککلر کے پاس بنے پل کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کی وجہ سے 20 سے زیادہ دیہات کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
یو این آئی