ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع چمپا کے جے جے پور بلاک میں ایک کنویں سے 'میتھین گیس' کے اخراج سے دو لوگوں کے بے ہوش ہونے کی اطلاع ہے۔
دونوں کو بچانے کی غرض سے جب دو سگے بھائی کنویں میں اترے تو وہ بھی گیس کے سبب بے ہوش ہوگئے۔ چاروں افراد کو پولیس کی مدد سے ہسپتال لایا گیا لیکن کسی کو بچایا نہیں جا سکا۔ ہلاک شدگان کے لواحقین نے ہسپتال انتظامیہ پر بھی لاپروائی برتنے کا الزام لگایا ہے۔
ڈاکٹرز نے جے جے پور ہیلتھ سینٹرز میں چار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی۔ اس دوران پولیس، ہلاک شدگان کے لواحقین کے ذریعے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملنے پر پہنچ گئی ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ اسپتال لانے پر چاروں افراد کا مناسب علاج نہیں ہوا۔ ان کا الزام ہے کہ نرسوں نے نہ تو علاج کیا اور نہ ہی آکسیجن مہیا کی۔
جے جے پور بلاک گرام پنچایت دھمنی میں کنویں کی تعمیر جاری ہے۔ 9 جون کو خراب موسم کی وجہ سے کام رک گیا اور کنویں کو ڈھانپ دیا گیا تھا۔ 10 جون کو دو سگے بھائی ہیمنت اور چنتامنی، کنویں میں صفائی کے لیے اترے۔ کنویں میں 'میتھین گیس' بھرنے کے سبب دونوں بے ہوش ہوگئے۔ قریب موجود ایک خاتون نے دونوں چھوٹے بھائیوں کو بلایا۔
خاتون کی چیخ و پکار سن کر ناگیندر اور مہیندر بھی کنویں میں کودے لیکن گیس کے اخراج کے سبب وہ بھی بے ہوش ہوگئے جس کے بعد علاقے کے لوگوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔
تھانہ انچارج نے ان چاروں کو کنویں سے نکلوایا اور فوری طور متاثرین کو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر جے جے پور بھیج دیا جہاں ڈاکٹرز نے چاروں کو مردہ قرار دے دیا۔