ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے سبب کھیرے کی کاشت میں بڑا نقصان

author img

By

Published : May 28, 2020, 3:00 PM IST

چھتیس گڑھ کے ضلع راجنندگاؤں کے 12 ہزار کسانوں نے کھیرے کی کاشت کی تھی، لیکن انھیں لاک ڈاؤن میں بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ وہ تیار شدہ فصل کو مارکیٹ تک نہیں لے جاسکتے، جس کی وجہ سے وہ خراب ہورہی ہیں۔

Major loss in cucumber cultivation due to lockdown
لاک ڈاؤن کے سبب کھیرے کی کاشت میں بڑا نقصان

جہاں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ملک بھر میں کئے گئے لاک ڈاؤن کا اثر دیگر سرگرمیوں پر پڑا ہے وہیں زراعت کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

لاک ڈاؤن کے سبب کھیرے کی کاشت میں بڑا نقصان

سبزیوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کی حالت خراب ہے۔ ضلع راجنندگاؤں میں کھیرے کے کاشت کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ در حقیقت بازار میں اچانک کھیرے کی مانگ رک گئی ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی ہے۔

بتادیں کہ ضلع کے تقریبا 12 ہزار کسانوں نے روایتی کھیتی باڑی چھوڑ دی تھی اور کھیرے کی کاشت کی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ فصل پوری طرح تیار ہے لیکن مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں اور طلب میں بھی کمی آئی ہے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے دوسرے اضلاع اور ریاستوں کے لئے ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ کھیرے کی گرمی میں بہت مانگ ہوتی ہے لیکن اس سال معاملہ الٹا ہوگیا ہے۔ کسان تیار فصل کو مارکیٹ کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی نہیں بھیج پارہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کھیتوں میں کھڑی فصل خراب ہورہی ہے۔

کسان کشال کمار کا کہنا ہے کہ اس نے 10 ایکڑ اراضی پر کھیرے کی کاشت کی تھی۔ ہر بار کی طرح مہاراشٹر کی سبزی منڈی میں کھیرا بھیجنے کی تیاری کی جارہی تھی لیکن لاک ڈاؤن کے سبب نقل و حمل کا نظام بند کردیا گیا۔ اس کی وجہ سے اسے براہ راست بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ تقریبا 10 سے 12 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ نقل و حمل کی بندی کی وجہ سے ککڑی بازار تک نہیں پہنچ سکی۔

تیار فصل کے باوجود کسان نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔ وہیں تیار شدہ فصل کو مقامی مارکیٹ میں ایک چوتھائی سے کم قیمت پر فروخت کرنا پڑتا ہے۔ کسانوں کے مطابق فصل کو توڑنے کیلئے آئے مزدوروں تک کا پیسہ نہیں آرہا ہے۔ فصلوں کو لگانے کے لئے کسانوں کو ایک ایکڑ پر 60 سے 70 ہزار لاگت آتی ہے۔ فصل کی تیاری پر دو لاکھ روپے ملتے ہیں۔

اس بار ضلع کے کسان کھیرے کی کاشت سے امید لگائے بیٹھے تھے۔ کچھ کاشتکاروں نے اپنی کھڑی فصل کو کھیت میں چھوڑ دیا ہے۔ کچھ کسانوں نے اسے لوگوں میں مفت تقسیم کیا ہے۔ ڈونگر گڑھ بلاک میں کسانوں نے جانوروں کے لئے تیار فصل چھوڑ دی۔

کورونا وائرس کے انفیکشن کے دور میں افواہوں کا بازار بھی گرم تھا۔ کھیرا کاشت کرنے والے کسانوں کو بھی اس کا نقصان ہوا۔ کھیرے ٹھنڈے ہوتے ہیں اور لوگ سمجھتے ہیں کہ کورونا انفیکشن کے اس عرصے کے دوران سرد چیزوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اس کی وجہ سے بھی مارکیٹ میں کھیرے کی طلب کم ہوگئی۔

جہاں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ملک بھر میں کئے گئے لاک ڈاؤن کا اثر دیگر سرگرمیوں پر پڑا ہے وہیں زراعت کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

لاک ڈاؤن کے سبب کھیرے کی کاشت میں بڑا نقصان

سبزیوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کی حالت خراب ہے۔ ضلع راجنندگاؤں میں کھیرے کے کاشت کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ در حقیقت بازار میں اچانک کھیرے کی مانگ رک گئی ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی ہے۔

بتادیں کہ ضلع کے تقریبا 12 ہزار کسانوں نے روایتی کھیتی باڑی چھوڑ دی تھی اور کھیرے کی کاشت کی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ فصل پوری طرح تیار ہے لیکن مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں اور طلب میں بھی کمی آئی ہے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے دوسرے اضلاع اور ریاستوں کے لئے ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ کھیرے کی گرمی میں بہت مانگ ہوتی ہے لیکن اس سال معاملہ الٹا ہوگیا ہے۔ کسان تیار فصل کو مارکیٹ کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی نہیں بھیج پارہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کھیتوں میں کھڑی فصل خراب ہورہی ہے۔

کسان کشال کمار کا کہنا ہے کہ اس نے 10 ایکڑ اراضی پر کھیرے کی کاشت کی تھی۔ ہر بار کی طرح مہاراشٹر کی سبزی منڈی میں کھیرا بھیجنے کی تیاری کی جارہی تھی لیکن لاک ڈاؤن کے سبب نقل و حمل کا نظام بند کردیا گیا۔ اس کی وجہ سے اسے براہ راست بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ تقریبا 10 سے 12 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ نقل و حمل کی بندی کی وجہ سے ککڑی بازار تک نہیں پہنچ سکی۔

تیار فصل کے باوجود کسان نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔ وہیں تیار شدہ فصل کو مقامی مارکیٹ میں ایک چوتھائی سے کم قیمت پر فروخت کرنا پڑتا ہے۔ کسانوں کے مطابق فصل کو توڑنے کیلئے آئے مزدوروں تک کا پیسہ نہیں آرہا ہے۔ فصلوں کو لگانے کے لئے کسانوں کو ایک ایکڑ پر 60 سے 70 ہزار لاگت آتی ہے۔ فصل کی تیاری پر دو لاکھ روپے ملتے ہیں۔

اس بار ضلع کے کسان کھیرے کی کاشت سے امید لگائے بیٹھے تھے۔ کچھ کاشتکاروں نے اپنی کھڑی فصل کو کھیت میں چھوڑ دیا ہے۔ کچھ کسانوں نے اسے لوگوں میں مفت تقسیم کیا ہے۔ ڈونگر گڑھ بلاک میں کسانوں نے جانوروں کے لئے تیار فصل چھوڑ دی۔

کورونا وائرس کے انفیکشن کے دور میں افواہوں کا بازار بھی گرم تھا۔ کھیرا کاشت کرنے والے کسانوں کو بھی اس کا نقصان ہوا۔ کھیرے ٹھنڈے ہوتے ہیں اور لوگ سمجھتے ہیں کہ کورونا انفیکشن کے اس عرصے کے دوران سرد چیزوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اس کی وجہ سے بھی مارکیٹ میں کھیرے کی طلب کم ہوگئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.