دُرگ: ریاست چھتیس گڑھ میں بیوی کے ساتھ غیر فطری جنسی تعلقات کے معاملے میں دُرگ کی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے ملزم شوہر کو سزا سنائی ہے۔ عدالت نے متاثرہ لڑکی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزم شوہر کو 9 سال قید کی سزا سنائی اور 10 ہزار روپے کا مالی جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے جہیز ہراسانی کیس میں ساس سسر کو 10 ماہ قید اور نند کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے جبکہ ان تینوں پر ایک ایک ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
متاثرہ کے مطابق اس کی شادی 2007 میں ہوئی تھی۔ تب سے اس کا شوہر اس پر جہیز کے لیے دباؤ ڈالتا تھا اور اس کے ساتھ جسمانی تشدد بھی کرتا تھا۔ جس سے پریشان ہوکر بیوی نے 2016 میں اپنے شوہر کا گھر چھوڑ دیا اور اپنے میکے میں رہنے لگی۔ متاثرہ نے سال 2016 میں اپنے شوہر پر مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے بعد کئی سالوں کی قانونی جنگ کے بعد متاثرہ کو غیر فطری جنسی زیادتی اور تشدد کے کیس میں انصاف ملا ہے۔
متاثرہ کے وکیل نیرج چوبے نے بتایا کہ غیر فطری جنسی تعلقات اور تشدد کے معاملے میں درگ فاسٹ ٹریک کورٹ کا یہ فیصلہ اس معاملے میں اب تک کا پہلا فیصلہ ہوگا۔ اس میں عدالت نے دفعہ 377 اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ متاثرہ نے 7 مئی 2016 کو اپنے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
درگ فاسٹ کورٹ کے فیصلے کے بعد متاثرہ نے اسے انصاف کی جیت قرار دیا ہے۔ متاثرہ خاتون کے مطابق ایسے اکثر واقعات میں عورت کچھ بھی کہنے سے گریز کرتی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے مطابق خواتین کو اس قسم کی ہراسانی برداشت نہیں کرنی چاہیے۔ اس لیے میں خواتین سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر انہیں اس قسم کے ظلم کا سامنا ہے تو اس کا مقابلہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں