چھتیس گڑھ کی گورنر انوسوئیا اویکے نے کہا کہ دوران امتحان والدین اپنے بچوں پر بے وجہ دباؤ نہ ڈالیں ۔ کیو نکہ یہ امتحان ان کی زندگی کا آخری امتحان نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالب علمی کے زمانے میں وہ خود جماعت ہفتم کے امتحان میں فیل ہوگئی تھیں ۔ مگر انہوں نے حوصلہ نہیں ہارا اور دوسری مرتبہ امتحان میں کا میابی حاصل کی ۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا سب سے پہلے سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو یہ سمجھائیں کہ یہ امتحان ان کی زندگی کا ٓخری امتحان نہیں ہے ۔
اس کے علا وہ اپنے بچوں کا موازنہ دوسروں سے نہ کریں۔ بلکہ انہیں یہ بتائیں کہ اگر اس مرتبہ نمبرات کم آئے ہیں تو کوئی بات نہیں۔ آئندہ امتحان میں بہتر نمبرات حا صل کر سکتے ہیں۔
گورنر نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں کی کاؤنسلنگ کریں ۔ دوسرے طلبا سے موازنہ نہ کریں بلکہ ان کی دلچسپی کے مطابق انکی خصوصیات پر توجہ دی جا ئے کیونکہ دوران امتحان طلبہ پر پہلے سے ہی امتحانات کے سلسے میں ذہنی دباؤ رہتا ہے ۔اس لئے ماحول خوشنما رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے بچوں کا موازنہ صرف کاغذ کی اسناد سے نہ کریں۔ بلکہ عمدہ اخلاق اور بہتر تربیت پر توجہ دینی چا ہیے۔
انہوں نے کہا عام طور یہ دیکھا جا تا ہے کہ والدین اپنے بچوں سے یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں اگر اس دفعہ نمبرات کم آئے تو آئندہ کی تعلیم کا سلسلہ منقطع کر دیا جائیگا ۔
اس طرح کے جملوں سے بچوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور ان میں خوف پیدا ہوتا ہے ۔