چھتیس گڑھ کے ضلع دنتےواڑا میں 'لون وراٹو مہم' کا اثر ہونا شروع ہوگیا ہے۔ عسکریت پسندی کا راستہ ترک کرکے انہیں معاشرے کے مین اسٹریم میں لانا پولیس کی مہم میں شامل ہے۔ اسی کے ساتھ ہی تمام ماؤنوازوں سے بھی اپیل کی جارہی ہے کہ وہ 'لون وراٹو مہم' کے تحت خودسپردگی کریں۔ پولیس کو اس مہم میں کامیابی ملتی نظر آرہی ہے۔
اب تک 50 سے زائد ماؤنواز 'لون وراٹو مہم' کے ساتھ اپنے گروہ کو چھوڑ کر مرکزی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔ جس میں کچھ انعامی ماؤنواز بھی شامل ہیں۔ نکسلیوں پر قابو پانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے ایک انوکھا قدم اٹھایا ہے۔ پیر کے روز ضلع کے گڈرا گاؤں میں خود سپردگی کرنے والے ماؤنوازوں کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا تھا اور انہیں مفت میں ٹریکٹر دیئے گئے۔ اس مہم کا نام 'جے لیور جے کمائی' رکھا گیا ہے۔ جس کا مطلب ہے 'نوجوان اب کھیتی باڑی کریں گے'۔
دنتےواڑا ایس پی ابھیشیک پلوو نے بتایا کہ اس مہم سے مقامی لوگوں میں خوشی دیکھی جا رہی ہے۔ اس منصوبے سے متاثر ہوکر مزید ماؤنوازوں کی خود سپردگی کی امید ہے۔ ایس پی نے کہا کہ جن دیہاتوں میں 10 سے زیادہ ہتھیار ڈالے ہوئے ماؤنواز ہیں انہیں زرعی سامان دیا جائے گا، تاکہ وہ گاؤں میں رہ سکیں اور کھیتی باڑی کر سکیں۔
یہ بتادیں کہ ضلع میں چلائے جارہے 'لون وراٹو مہم' کی کامیابی کے بعد نکسلائیٹوں کی کامیابی سامنے آرہی ہے۔ مہم کی کامیابی سے غصہ ہو کر نکسل باشندے اب دیہاتیوں پر ظلم و ستم کرکے اپنی موجودگی درج کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اتوار کے روز ضلع کے کٹیکلیان بلاک کے پرچےیلی گاؤں میں نکسلیوں نے دیہاتیوں کو بے دردی سے پیٹا۔