ETV Bharat / state

کرناٹک میں شکست کی ذمہ داری پی ایم مودی کو لینی چاہیے، سی ایم بھوپیش بگھیل

author img

By

Published : May 14, 2023, 6:26 PM IST

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کو لے کر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ مودی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے کیونکہ یہ الیکشن انہیں کے چہرے پر لڑا گیا تھا۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے یہ بیان کرناٹک کے سابق وزیر اعلی بسواراج بومائی کے بی جے پی کی شکست کی ذمہ داری لینے کے بعد دیا ہے۔

کرناٹک شکست کی ذمہ داری پی ایم مودی کو لینی چاہئے، سی ایم بھوپیش بگھیل
کرناٹک شکست کی ذمہ داری پی ایم مودی کو لینی چاہئے، سی ایم بھوپیش بگھیل

رائے پور: وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے رائے پور میں واقع پرجاپیتا برہما کماری ایشوریہ وشو ودیالیہ کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ یہاں کرناٹک اسمبلی انتخابات پر سی ایم نے اہم بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ سی ایم بگھیل نے ایم پی سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "پورا الیکشن مودی جی پر لڑا گیا اور اب بسواراج بومائی شکست کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ شکست کے بعد کم از کم سچ تو بتائیں، مودی جی کو ذمہ داری لینی چاہیے۔"

چھتیس گڑھ میں بجرنگ دل پر سی ایم بگھیل کا بیان: کیا بجرنگ بلی چھتیس گڑھ میں دشمن کی نلی توڑیں گے؟ اس سوال پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ بجرنگ بلی انصاف کے ساتھ ہیں، مذہب کے ساتھ ہیں۔ بجرنگ بلی ہمیشہ ظلم کو شکست دیتے رہے ہیں۔ یہ ہی کرناٹک میں ہوا اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ بجرنگ بلی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں، ہمیں بجرنگ بلی کا آشیرواد ملا ہے۔

نکسلائٹ کے معاملے پر شیوراج اور بھوپیش آمنے سامنے: سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کہہ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں نکسلی اور ڈکیتی ختم ہو گئی ہے، نکسلائٹس صرف چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر تک محدود ہیں۔ اس پر وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ "شیوراج سنگھ گھومتے کم ہیں، بولتے زیادہ ہیں۔ نکسلیوں پر ہم نے دباؤ بنایا ہے جس وجہ سے نکسلی کانہا کی طرف بڑھے ہیں۔ اگر وہ وہاں نہ ہوتے تو وہ نکسلیوں کو کیسے مارتے؟"

وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "یہ سچ ہے کہ چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس زیادہ ہیں۔ لیکن اب نکسلائٹس آہستہ آہستہ کم ہو رہے ہیں۔ نکسلیوں کے پاس جتنے کمانڈر ہیں، جتنے لیڈر ہیں۔ وہ چھتیس گڑھ سے نہیں ہیں۔ وہ چھپنے کے لیے آتے ہیں، چاہے وہ مہاراشٹر سے ہی کیوں نہ ہوں۔ تلنگانہ اور اوڈیشہ سے بھی وہ یہاں چھپنے آتے ہیں۔"

بی جے پی کے مہا سمپرک ابھیان پر سی ایم کا طنز: بھارتیہ جنتا پارٹی مہا سمپرک ابھیان چلانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اوم ماتھر 15 مئی کو چھتیس گڑھ کے دورے پر آ رہے ہیں۔ اس پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "اگر وہ انتخابات کے وقت ایسا کرتے ہیں تو انہیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ اوم ماتھر ایک بزرگ شخص ہیں۔ ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن وہ آئیں گے اور اتنے بڑے جغرافیائی علاقے کا دورہ بی جے پی کے ذریعہ کرایا جائےگا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ساڑھے چار سال تک سوئے رہے۔ کچھ نہیں کیا۔ ان کے لیے کچھ کرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگر انہیں گھمایا جائے تو مجھے نہیں لگتا کہ ان کا کوئی فائدہ ہو گا۔"

منشیات سے پاک بھارت مہم کا آغاز: وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے برہما کماری یونیورسٹی کے زیر اہتمام پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران سی ایم بھوپیش منشیات سے پاک بھارت مہم کے بارے میں کہا کہ "آج یہ مہم چھتیس گڑھ کے تمام 33 اضلاع میں شروع ہو گئی ہے۔ تمام لوگوں کو نشہ چھڑانے کے پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ نہ صرف انہیں حصہ لینا چاہیے۔ کیونکہ یہ ایک سماجی برائی ہے اور ہم سب کو مل کر اس برائی کو شکست دینا چاہیے۔ ایک صحت مند معاشرہ بنائیں، یہی وہ قرارداد ہے جو آج کے موقع پر اٹھانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Election Results وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو منی پور میں امن بحال کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، کانگریس

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں جیت کے بعد کانگریس جوش سے بھری ہوئی ہے۔ کانگریس لیڈر اب براہ راست پی ایم مودی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دہلی سے رائے پور اور بنگلور سے شملہ تک کانگریس کے لیڈروں نے ایک آواز میں مودی پر حملہ کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی اس پر کیا ردعمل دیتی ہے۔

رائے پور: وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے رائے پور میں واقع پرجاپیتا برہما کماری ایشوریہ وشو ودیالیہ کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ یہاں کرناٹک اسمبلی انتخابات پر سی ایم نے اہم بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ سی ایم بگھیل نے ایم پی سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "پورا الیکشن مودی جی پر لڑا گیا اور اب بسواراج بومائی شکست کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ شکست کے بعد کم از کم سچ تو بتائیں، مودی جی کو ذمہ داری لینی چاہیے۔"

چھتیس گڑھ میں بجرنگ دل پر سی ایم بگھیل کا بیان: کیا بجرنگ بلی چھتیس گڑھ میں دشمن کی نلی توڑیں گے؟ اس سوال پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ بجرنگ بلی انصاف کے ساتھ ہیں، مذہب کے ساتھ ہیں۔ بجرنگ بلی ہمیشہ ظلم کو شکست دیتے رہے ہیں۔ یہ ہی کرناٹک میں ہوا اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ بجرنگ بلی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں، ہمیں بجرنگ بلی کا آشیرواد ملا ہے۔

نکسلائٹ کے معاملے پر شیوراج اور بھوپیش آمنے سامنے: سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کہہ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں نکسلی اور ڈکیتی ختم ہو گئی ہے، نکسلائٹس صرف چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر تک محدود ہیں۔ اس پر وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ "شیوراج سنگھ گھومتے کم ہیں، بولتے زیادہ ہیں۔ نکسلیوں پر ہم نے دباؤ بنایا ہے جس وجہ سے نکسلی کانہا کی طرف بڑھے ہیں۔ اگر وہ وہاں نہ ہوتے تو وہ نکسلیوں کو کیسے مارتے؟"

وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "یہ سچ ہے کہ چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس زیادہ ہیں۔ لیکن اب نکسلائٹس آہستہ آہستہ کم ہو رہے ہیں۔ نکسلیوں کے پاس جتنے کمانڈر ہیں، جتنے لیڈر ہیں۔ وہ چھتیس گڑھ سے نہیں ہیں۔ وہ چھپنے کے لیے آتے ہیں، چاہے وہ مہاراشٹر سے ہی کیوں نہ ہوں۔ تلنگانہ اور اوڈیشہ سے بھی وہ یہاں چھپنے آتے ہیں۔"

بی جے پی کے مہا سمپرک ابھیان پر سی ایم کا طنز: بھارتیہ جنتا پارٹی مہا سمپرک ابھیان چلانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اوم ماتھر 15 مئی کو چھتیس گڑھ کے دورے پر آ رہے ہیں۔ اس پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "اگر وہ انتخابات کے وقت ایسا کرتے ہیں تو انہیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ اوم ماتھر ایک بزرگ شخص ہیں۔ ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن وہ آئیں گے اور اتنے بڑے جغرافیائی علاقے کا دورہ بی جے پی کے ذریعہ کرایا جائےگا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ساڑھے چار سال تک سوئے رہے۔ کچھ نہیں کیا۔ ان کے لیے کچھ کرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگر انہیں گھمایا جائے تو مجھے نہیں لگتا کہ ان کا کوئی فائدہ ہو گا۔"

منشیات سے پاک بھارت مہم کا آغاز: وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے برہما کماری یونیورسٹی کے زیر اہتمام پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران سی ایم بھوپیش منشیات سے پاک بھارت مہم کے بارے میں کہا کہ "آج یہ مہم چھتیس گڑھ کے تمام 33 اضلاع میں شروع ہو گئی ہے۔ تمام لوگوں کو نشہ چھڑانے کے پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ نہ صرف انہیں حصہ لینا چاہیے۔ کیونکہ یہ ایک سماجی برائی ہے اور ہم سب کو مل کر اس برائی کو شکست دینا چاہیے۔ ایک صحت مند معاشرہ بنائیں، یہی وہ قرارداد ہے جو آج کے موقع پر اٹھانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Election Results وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو منی پور میں امن بحال کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، کانگریس

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں جیت کے بعد کانگریس جوش سے بھری ہوئی ہے۔ کانگریس لیڈر اب براہ راست پی ایم مودی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دہلی سے رائے پور اور بنگلور سے شملہ تک کانگریس کے لیڈروں نے ایک آواز میں مودی پر حملہ کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی اس پر کیا ردعمل دیتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.