ETV Bharat / state

دنتے واڑہ انکاؤنٹر فرضی تھا، تین غیر مسلح کیڈرس کو مارا گیا، نکسلیوں کا دعویٰ

Dabbakuna Encounter: دربھا ڈویژن کمیٹی نے ایک پریس نوٹ جاری کر کے دنتے واڑہ انکاؤنٹر کو فرضی قرار دیا۔ نکسلیوں کا الزام ہے کہ تین غیر مسلح کیڈروں کو بے دردی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

Dantewada encounter is fake, three unarmed cadres were killed, Naxalites allege
Dantewada encounter is fake, three unarmed cadres were killed, Naxalites allege
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 28, 2023, 11:36 AM IST

دنتے واڑہ: نکسلیوں نے چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ میں ہوئے انکاؤنٹر کو فرضی قرار دیا ہے۔ نکسلیوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے بے دردی سے تین غیر مسلح کیڈروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور انہیں پی ایل جی اے کے جنگجو قرار دیا۔ دربھا ڈویژن کمیٹی کے ماؤنواز ترجمان سائی ناتھ نے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ، سینکڑوں بستر فائٹرس، ڈی آر جی اور مسلح پولیس نے ہمارے ساتھیوں کا فرضی انکاؤنٹر کیا۔ اس فرضی مدبھیڑ میں کامریڈ کہرم لکشمن، کامریڈ ماڑوی سوما اور کامریڈ ڈوڑی لنگال، تینوں غیر مسلح تھے اور سادہ کپڑوں میں جا رہے تھے۔ تینوں غریب قبائلی کسان خاندانوں سے تھے جو تنظیم سے وابستہ تھے۔ اسی دوران سیکورٹی فورسز نے انھیں پکڑ کر ہلاک کر دیا۔

نکسلی ترجمان نے پریس نوٹ میں چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ وشنو دیو سائی کا بھی ذکر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ، یہ انکاؤنٹر اس ماہ برسراقتدار آئی چھتیس گڑھ حکومت کی سازش ہے، جس کی نکسل تنظیم مخالفت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنتے واڑہ میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 3 ماؤنواز ہلاک

آپ کو بتا دیں کہ بستر پولس کا دعویٰ ہے کہ اتوار کو دنتے واڑہ اور سکما کی سرحد پر بڑی تعداد میں نکسلائیٹس کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم تلاشی کے لیے کٹے کلیان علاقے کے تُمکپال اور ڈبّاکونا پہنچی تھی۔ فورسز کے مطابق ماؤنوازوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی تھی۔ جس پر سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس تصادم میں تین ماونواز مارے گئے۔ فی الحال، نکسلیوں کے فرضی انکاؤنٹر کے الزام پر بستر پولس کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

دنتے واڑہ: نکسلیوں نے چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ میں ہوئے انکاؤنٹر کو فرضی قرار دیا ہے۔ نکسلیوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے بے دردی سے تین غیر مسلح کیڈروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور انہیں پی ایل جی اے کے جنگجو قرار دیا۔ دربھا ڈویژن کمیٹی کے ماؤنواز ترجمان سائی ناتھ نے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ، سینکڑوں بستر فائٹرس، ڈی آر جی اور مسلح پولیس نے ہمارے ساتھیوں کا فرضی انکاؤنٹر کیا۔ اس فرضی مدبھیڑ میں کامریڈ کہرم لکشمن، کامریڈ ماڑوی سوما اور کامریڈ ڈوڑی لنگال، تینوں غیر مسلح تھے اور سادہ کپڑوں میں جا رہے تھے۔ تینوں غریب قبائلی کسان خاندانوں سے تھے جو تنظیم سے وابستہ تھے۔ اسی دوران سیکورٹی فورسز نے انھیں پکڑ کر ہلاک کر دیا۔

نکسلی ترجمان نے پریس نوٹ میں چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ وشنو دیو سائی کا بھی ذکر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ، یہ انکاؤنٹر اس ماہ برسراقتدار آئی چھتیس گڑھ حکومت کی سازش ہے، جس کی نکسل تنظیم مخالفت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنتے واڑہ میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 3 ماؤنواز ہلاک

آپ کو بتا دیں کہ بستر پولس کا دعویٰ ہے کہ اتوار کو دنتے واڑہ اور سکما کی سرحد پر بڑی تعداد میں نکسلائیٹس کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم تلاشی کے لیے کٹے کلیان علاقے کے تُمکپال اور ڈبّاکونا پہنچی تھی۔ فورسز کے مطابق ماؤنوازوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی تھی۔ جس پر سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس تصادم میں تین ماونواز مارے گئے۔ فی الحال، نکسلیوں کے فرضی انکاؤنٹر کے الزام پر بستر پولس کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.