ریاست چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقوں میں رہنے والے طلباء ، جو نیٹ کوالیفائی کرنے کے بعد بھی کونسلنگ میں شامل نہیں ہو پائے، ان کے لیے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ نیٹ کوالیفائی کرنے کے بعد بھی کونسلنگ کے لئے اندراج نہ کروا سکنے والے طلباء کو نجی میڈیکل کالج میں داخلہ لینے کے لئے ضروری کارروائی کی جائے۔
چھتیس گڑھ کی تشکیل کے بعد یہ پہلا موقع ہے، جب ایم بی بی ایس کے لئے نجی کالجوں کی نشستوں پر طلباء کے داخلے کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔
وہیں قبائلی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے اس معاملے میں وزیر اعلی، وزیر صحت اور مقامی رکن اسمبلی کو پہلے ہی ایک میمورنڈم دیا تھا، لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے میں پہل نہیں کی گئی ہے۔ بدھ کے روز وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے میں ضروری کارروائی کریں۔'
واضح رہے کہ دور دراز قبائلی علاقوں میں رہنے والے بہت سے طلباء نیٹ ورک کی پریشانیوں کی وجہ سے نیٹ کوالیفائی کرنے کے باوجود بھی کونسلنگ کے لئے رجسٹریشن نہیں کرا سکے ہیں۔ ضلع دانتے واڑہ کے 27 طلباء نے نیٹ کوالیفائی کیا تھا، لیکن کونسلنگ کے لئے ان کی رجسٹریشن نہیں کی جاسکی تھی۔ اب اس نئے اعلان سے انہیں راحت ملی ہے۔