ETV Bharat / state

مجاہد آزادی ماکھن لعل چترویدی کی یاد مٹانے کی کوشش!

ریاست چھتیس گڑھ کے بلاسپور سینٹرل جیل کے بیرک نمبر 9 کو ہندی کے معروف شاعر اور مجاہد آزادی پنڈت ماکھن لعل چترویدی کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔ اس بیرک کو منہدم کر کے تعیمر کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔

مجاہد آزادی ماکھن لعل چترویدی کی یاد مٹانے کی کوشش!
author img

By

Published : Jul 30, 2019, 11:44 PM IST

جس کے بعد ایک بار پھر ان کی مشہور زمانہ نظم 'پشپ کی ابھیلاشا' کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔

ماکھن لعل چترویدی نے انگریزوں کے دور اقتدار میں شنچری میدان میں تاریخی تقریر کرتے ہوئے برطانوی حکمرانوں کو للکارا تھا۔ اس کے بعد انہیں گرفتار کر کے بلاسپور سینٹرل جیل کے بیرک نمبر 9 میں قید کر دیا گیا تھا جہاں پر انہوں نے 'پشپ کی ابھیلاشا' کے عنوان سے ایک نظم تحریر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'جلد ہی انگریزوں کی شمع بجھ جائے گی اور آزادی کا نیا سویرا نکلے گا۔'

ان کے اس بیان پر انگریز حکمرانوں نے انہیں ملک سے غداری کے الزام میں آٹھ مہینے کی سزا سنائی تھی۔

وہ 5 جولائی 1927 سے یکم مارچ 1922 تک سینٹرل جیل میں موجود بیرک نمبر 9 میں بند رہے۔ اس دوران انہوں نے کئی نظمیں تحریر کیں جن میں 'پشپ کی ابھیلاشا' کی خوب ستائش کی گئی۔

اس نظم میں حب الوطنی کے جذبات شامل ہیں، جو ملک کے لیے قربان ہونے کا پیغام دیتے ہیں۔

پدم شری شیام لعل چترویدی کی کاوشوں سے سنہ 1989 میں بیرک نمبر9 کو ماکھن لعل چترویدی کے نام سے منسوب کیا گیا لیکن ایک بار پھر بیرک کو تعمیر کرنے کے لیے منہدم کیا جا رہا ہے۔

جیل انتظامیہ کے ذریعے بیرک نمبر 9 کو منہدم کرنے کی وجہ سے اس پر سخت نکتہ چینی ہو رہی ہے جبکہ اس معاملے پر جیل انتطامیہ کسی بھی طرح کا بیان دینے سے گریز کر رہا ہے۔

جس کے بعد ایک بار پھر ان کی مشہور زمانہ نظم 'پشپ کی ابھیلاشا' کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔

ماکھن لعل چترویدی نے انگریزوں کے دور اقتدار میں شنچری میدان میں تاریخی تقریر کرتے ہوئے برطانوی حکمرانوں کو للکارا تھا۔ اس کے بعد انہیں گرفتار کر کے بلاسپور سینٹرل جیل کے بیرک نمبر 9 میں قید کر دیا گیا تھا جہاں پر انہوں نے 'پشپ کی ابھیلاشا' کے عنوان سے ایک نظم تحریر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'جلد ہی انگریزوں کی شمع بجھ جائے گی اور آزادی کا نیا سویرا نکلے گا۔'

ان کے اس بیان پر انگریز حکمرانوں نے انہیں ملک سے غداری کے الزام میں آٹھ مہینے کی سزا سنائی تھی۔

وہ 5 جولائی 1927 سے یکم مارچ 1922 تک سینٹرل جیل میں موجود بیرک نمبر 9 میں بند رہے۔ اس دوران انہوں نے کئی نظمیں تحریر کیں جن میں 'پشپ کی ابھیلاشا' کی خوب ستائش کی گئی۔

اس نظم میں حب الوطنی کے جذبات شامل ہیں، جو ملک کے لیے قربان ہونے کا پیغام دیتے ہیں۔

پدم شری شیام لعل چترویدی کی کاوشوں سے سنہ 1989 میں بیرک نمبر9 کو ماکھن لعل چترویدی کے نام سے منسوب کیا گیا لیکن ایک بار پھر بیرک کو تعمیر کرنے کے لیے منہدم کیا جا رہا ہے۔

جیل انتظامیہ کے ذریعے بیرک نمبر 9 کو منہدم کرنے کی وجہ سے اس پر سخت نکتہ چینی ہو رہی ہے جبکہ اس معاملے پر جیل انتطامیہ کسی بھی طرح کا بیان دینے سے گریز کر رہا ہے۔

Intro:Body:

article id 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.