ساجا (چھتیس گڑھ): مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر امت شاہ نے کانگریس پر آزادی کے بعد سے پسماندہ سماج کی توہین کرنے اور انہیں ریزرویشن اور دیگر حقوق سے محروم کرنے کا الزام لگایا ہے۔
آج یہاں انتخابی مہم کے آخری دن ایک بڑی انتخابی جلسےسے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ کانگریس نے پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ بھی نہیں دیا۔ پہلی بار انتہائی پسماندہ طبقے کے وزیر اعظم بننے کے بعد نریندر مودی نے اس کمیشن کو آئینی درجہ دیا۔ ان کی کابینہ میں 27 وزراء پسماندہ طبقات سے ہیں، جب کہ بی جے پی کے تقریباً 100 ارکان پارلیمان پسماندہ طبقات سے ہیں۔ پسماندہ طبقے کے ایم ایل ایز کی تعداد ملک کے کل ایم ایل ایز کے 27 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے او بی سی کونیٹ میں 27 فیصد ریزرویشن دیا، سینک اسکولوں میں دیا اور آئی آئی ٹی میں ایک لاکھ روپے کی گرانٹ دی، جب کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے صرف گالی دینے کا کام کیا ہے۔
چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت پر پچھلے انتخابات میں کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے شراب گھپلے کے ذریعہ 5000 کروڑ روپئے لوٹ لئے۔ اسی طرح دیگر اسکیموں میں گھپلے کیے گئے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ بی جے پی نے جو بھی وعدہ کیا ہے وہ مودی کی ضمانت ہے۔ اس کی تکمیل یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شادی شدہ خاتون کو سالانہ 12 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اس کے لیے انہوں نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ رجسٹریشن کے لیے بی جے پی کی طرف سے بنایا گیا فارم بھریں۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن کے پاس اپنی ضمانت نہیں ہے ان کی ضمانت دینے کا کیا فائدہ۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کی ترجیح کسان مزدور، مودی کی ترجیح اڈانی جیسے صنعت کار، راہل
بھوپیش حکومت پر ریاست میں بدعنوانی کرنے اور اسے کانگریس کے اے ٹی ایم میں تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شاہ نے لوگوں سے کہا کہ وہ چھتیس گڑھ کے پیسے کا غبن کرنے والوں کو الٹا لٹکا دیں گے۔ گھپلے کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی امیدوار ایشور ساہو کی جیت کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنجہانی بھونیشور ساہو کو انصاف فراہم کرنا اور انہیں خوشامد کی سیاست کا سبق سکھانا ضروری ہے۔ یو این آئی۔