جنگی والوں کا کہنا ہے کہ سنہ 2019 سے ہی وہ نقصان میں ہیں، لیکن انتظامیہ نے آج تک انہیں کوئی راحت نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد کچھ ہی مہینے انہوں نے کام کیا جبکہ 80 فیصد قسطیں بھری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہوں نے کام ہی نہیں کیا ہے اور ٹول پوسٹز پر رکھے ہوئے ملازمیں کی تنخواہ بھی نہیں دے پا رہے ہیں۔ تاہم میونسپل کونسل سے انہیں روز کال آتی ہیں اور انہیں بقیہ رقم ادا کے لیے کہا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کچھ کام ہی نہیں کیا تو وہ پیسے کہاں سے لائیں گے۔'
ان کا کہنا ہےکہ موجودہ وقت میں جب سرکاری نوکریاں نہیں مل پا رہی ہے تو انہوں نے قرضے لے کر اپنا کام شروع کیا، لیکن دفعہ 370 کی منسوخی اور پھر لاک ڈاؤن نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کی طرف توجہ دی جائے اور انہیں کچھ راحت دی جائے تاکہ ان کے نقصان کی بھرپائی ہو سکے۔'
میونسپل کونسل بڈگام کے چیئرمین معراج الدین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں فنانس محکمے سے ابھی تک کوئی ہدایت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کنٹریکٹرس کو بینک ڈفالٹر نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جیسے ہی انہیں فنانس ڈپارٹمنٹ سے ہدایت ملے گی تو وہ اسے فوری طور پر اپنائے گے۔'
انہوں نے کہا کہ' انتظامیہ کو چاہیے کہ جن افراد نے اپنا خود کا کاروبار شروع کیا تھا اور کورونا وائرس کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر ہوا ہے انکی طرف توجہ دی جائے تاکہ انہیں مزید نقصان نہ اٹھانا پڑے۔'