ضلع بڈگام میں ریلوے اسٹیشن کا احاطہ میں ان دنوں لوگ اکثر صبح و شام سائیکلنگ کرتے نظر آرہے ہیں اور کورونا وائرس کے اس دور میں خود کو تندرست رکھنے کی کوشش میں ہیں. لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں سب اپنے گھروں تک ہی محدود ہوکر رہ گئے وہیں تمام تر کاروباری ادارے بھی بند رہے۔
ایسے میں لوگوں نے اپنے ذہن اور جسم کو تندرست رکھنے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کیے. کھیل کود کے ساتھ ساتھ اب وادی میں سائیکلنگ کی جانب نوجوانوں کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی. بچے آن لائن کلاسز لے رہے تھے لیکن اس سے بچوں کے ذہن پر کافی دباؤ پڑ رہا تھا. لہذا خود کو تندرست رکھنے کے لیے بچے اب صبح و شام سائکلنگ کرتے ہیں۔
سائکل کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لگے لاک ڈاون کے دوران ان کے کاروبار میں اضافہ ہوا ہے۔ لوگ اب سائکلنگ کے ذریعے خود کو تندرست رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
PAGD: 'پی اے جی ڈی وزیر اعظم مودی کے کل جماعتی اجلاس میں شرکت کرے گا'
سائکل کا کاروبار کر رہے اعجاز احمد کا کہنا ہے 'گذشتہ برس کے مقابلے اس سال سائکل کی خریداری میں کمی آئی ہے۔ لیکن پچھلے کچھ برسوں کے مقابلے میں سائکل کے کاروبار میں اب اضافہ ہوا ہے'۔
لاک ڈاون کی وجہ سے عوام گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے۔ جس کی وجہ سے لوگ ذہنی دباو کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایسے میں کھیل کود، سائکلنگ اور ورزش ہی انسان کو ذہنی تناو و دیگر بیماریوں سے نجات دلا سکتی ہے۔