بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج بیروہ قصبے کے پرائیویٹ سیکنڈری اسکول (ایس اے ایم آئی ای) میں تین روزہ تائیکوانڈو مقابلے کا آغاز کیا گیا۔ ان مقابلوں کا افتتاح ایس ڈی ایم بیروہ توفیق احمد قاضی نے کیا۔ ان مقابلوں میں 11 اسکولوں اور 08 کلبوں سے تقریباً 400 بچے شرکت کر رہے ہیں۔ تین روز تک جاری رہنے والے ان مقابلوں میں سینیئر کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ نئے کھلاڑی بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ Three Day Woko Kickboxing Championship Kick Started Today Ar Budgam
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کک باکسنگ کھلاڑی فلک نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کھیل سے وابستہ ہیں اور آج تک کھیل رہی ہیں۔ اس دوران وہ ریاست اور بیرون ریاست میں بھی مختلف مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں اور کئی تمغے بھی حاصل کر چکی ہیں۔
دوسری جانب باکسنگ کھلاڑی شیخ یاسر نے بتایا کہ اس کھیل کو 2016 سے سیکھنا شروع کیا اور پھر پہلے جموں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا اور پھر بیرون ریاست راجستھان میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔ یہ کھیل بہت ہی اچھا ہے اور اپنے اسکول کے دوسرے بچوں کے ساتھ ان مقابلوں میں حصہ لے رہا ہوں۔'
واکو کک باکسنگ ایسوسی ایشن بڈگام کے جنرل سکریٹری عبدالرشید لون نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مشن یہی ہے کہ تمام بچوں کو کھیلوں کی طرف راغب کرانا ہے تاکہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر چست رہیں۔ یہ بچے ضلع کے دور اُفتادہ علاقوں میں رہتے ہیں اور ہم اپنے کوچ کو مختلف اسکولوں میں بچوں کو تربیت دینے کے لیے بھیجتے ہیں اور کچھ مقامات پر اپنے کلب بھی کھولتے ہیں اور وہاں بچوں کو اس کھیل کی تربیت دیتے ہیں. ان سے ہم نہ کے برابر چند روپے اس کے عوض لیتے ہیں تاکہ کلب کے لیے جو جگہ لی ہے اس کا کرایہ ادا کر سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں 11 اسکولوں اور 08 کلبوں کے بچوں کو مدعو کیا ہے جو یہاں 03 روز تک چلنے والے ان مقابلوں میں حصہ لیں گے۔
اس کھیل سے بچے دوسرے غلط کاموں سے بھی دور رہتے ہیں۔ ہمارا مقصد یہ بھی ہے کہ ان بچوں کو نیشنل (قومی) اور انٹرنیشنل (بین الاقوامی) سطح کے مقابلوں تک لے جانا ہے تاکہ یہ اپنے نام کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کا نام بھی روشن کرسکیں۔ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی ایس ڈی ایم بیروہ توفیق احمد قاضی تھے اور ان کے علاوہ ایس اے ایم آئی ای کے پرنسپل رؤوف احمد، ڈائریکٹر فیزیکل ایجوکیشن ڈگری کالج بیروہ کے علاوہ دوسرے اسکولی اساتذہ، بچے اور شائقین کھیل بھی موجود تھے۔