بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج اس نوجوان کی لاش جو گزشتہ ہفتے مغربی بنگال کے ایک کالج ہاسٹل میں مردہ پایا گیا تھا اتوار کی دوپہر بڈگام ضلع میں واقع اس کے آبائی گاؤں یاریخہ پہنچی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 2 جون کو مذکورہ نوجوان کے افراد خانہ کو کالج کے حکام کی طرف سے فون آیا جس میں ان کو یہ اطلاع دی گئی کہ ان کا بیٹا محمد عمر گنائی جو کہ بڈج انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کولکتہ میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہا تھا، اپنے کالج ہاسٹل میں مردہ پایا گیا ہے۔ جس کے بعد لواحقین نے کولکتہ کا رخ کیا تاکہ وہ اپنے لختِ جگر کی موت کی وجوہات جان سکے اور ساتھ ہی اس کی میت خو گھر لے آئے۔
تاہم دو دن بعد اتوار کی سہ پہر مرحوم کی میت کو بڈگام کے خانصاحب تحصیل میں واقع ان کے آبائی گاؤں ڈیبی پورہ یاریکھہ پہنچی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کی موت پر ماتم کرتے نظر آئے۔
اس ضمن میں ایک اہلکار نے فون پر بتایا کہ انہوں نے مذکورہ نوجوان کی کالج ہاسٹل میں موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور وہ کولکتہ پولیس کے رابطے میں بھی ہے۔
مزید پڑھیں:لاپتہ کشمیری نوجوان کی لاش آسام سے برآمد
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان جس کی شناخت محمد عمر گنائی ولد بشیر احمد گنائی ساکن ڈیبی پورہ یارخکھہ خانصاحب کے طورپر ہوئی تھی کی لاش اس کے کالج ہوسٹل میں پائی گئی تھی جس کے بعد اس خو گھر لانے اور اس ضمن میں تحقیقات کرنے کی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔
Kashmiri Youth’s Body Returns Home مغربی بنگال کے کالج سے برآمد کشمیری نوجوان کی لاش گھر پہنچی - جموں و کشمیر خبر
مغربی بنگال کے ایک کالج ہاسٹل میں ایک کشمیری نوجوان مردہ پایاگیا تھا،جس کے بعد گزشتہ کل اس کی لاش اس کے آبائی گاؤں ریخہ پہنچی۔
بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج اس نوجوان کی لاش جو گزشتہ ہفتے مغربی بنگال کے ایک کالج ہاسٹل میں مردہ پایا گیا تھا اتوار کی دوپہر بڈگام ضلع میں واقع اس کے آبائی گاؤں یاریخہ پہنچی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 2 جون کو مذکورہ نوجوان کے افراد خانہ کو کالج کے حکام کی طرف سے فون آیا جس میں ان کو یہ اطلاع دی گئی کہ ان کا بیٹا محمد عمر گنائی جو کہ بڈج انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کولکتہ میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہا تھا، اپنے کالج ہاسٹل میں مردہ پایا گیا ہے۔ جس کے بعد لواحقین نے کولکتہ کا رخ کیا تاکہ وہ اپنے لختِ جگر کی موت کی وجوہات جان سکے اور ساتھ ہی اس کی میت خو گھر لے آئے۔
تاہم دو دن بعد اتوار کی سہ پہر مرحوم کی میت کو بڈگام کے خانصاحب تحصیل میں واقع ان کے آبائی گاؤں ڈیبی پورہ یاریکھہ پہنچی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کی موت پر ماتم کرتے نظر آئے۔
اس ضمن میں ایک اہلکار نے فون پر بتایا کہ انہوں نے مذکورہ نوجوان کی کالج ہاسٹل میں موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور وہ کولکتہ پولیس کے رابطے میں بھی ہے۔
مزید پڑھیں:لاپتہ کشمیری نوجوان کی لاش آسام سے برآمد
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان جس کی شناخت محمد عمر گنائی ولد بشیر احمد گنائی ساکن ڈیبی پورہ یارخکھہ خانصاحب کے طورپر ہوئی تھی کی لاش اس کے کالج ہوسٹل میں پائی گئی تھی جس کے بعد اس خو گھر لانے اور اس ضمن میں تحقیقات کرنے کی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔