جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج پیوپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس کے دوران پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن بحال ہونا چاہیے۔ کیونکہ دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کی وجہ سے جموں و کشمیر کافی پیچھے چلا گیا ہے۔
انہوں نے کہا 'اگر بھارت اور پاکستان خطہ میں امن کے لیے کوشان ہیں تو اس کا واحد راستہ وادی کے لوگوں کے ساتھ بات چیت سے ہو کر جاتا ہے۔ ہم بھی دونوں ملکوں کے مابین امن کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں'۔
انہوں نے خطاب کے دوران کہا کہ 'دونوں ملکوں کو کشمیری عوام کی عزت اور تشخص کا خیال رکھنا چاہئے۔ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ہے تب تک بر صغیر میں امن محال نہیں ہو گا'۔
انہوں نے مطالبہ کیا 'جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے ساتھ ساتھ خطے کی خصوصی حیثیت بھی بحال کی جائے'۔
محبوبہ نے اس دوران کہا 'پی اے جی ڈی کا مقصد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے کام کرنا ہے۔ کشمیر کی سیاسی جماعتیں اسی مقصد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر آئی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیے
ڈوڈہ : سڑک حادثے میں دو ہلاک اور ایک لاپتہ
منی لانڈرنگ کے معاملے میں ای ڈی کی جانب سے پوچھ گچھ پر محبوبہ مفتی نے کہا 'مرکزی حکومت ای ڈی کے ذریعہ کشمیری رہنماؤں کو دھمکا رہی ہے۔ اب ہمیں 'ای ڈی' کسی بھی بہانے بلاتی ہے'۔
واضح رہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی منی لانڈرنگ کے معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔ پیشی کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں اختلاف رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے۔