بڈگام: حکومت بھلے ہی یہ دعویٰ کرتی ہو کہ بزرگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے وہ ہر طرح کے اقدامات کر رہی ہے لیکن اس کی زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ اس درمیان ای ٹی وی بھارت نے ضلع بڈگام کے ایک سرکاری دفتر کا دورہ کیا جہاں بُزرگوں کو اپنا سرکاری حق حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرتے دیکھا گیا۔ مذکورہ سرکارہ دفتر پر بُزرگوں کی لمبی قطار تھی۔ ایسا لگ رہا کہ مانو یہ کوئی دفتر نہیں بلکہ راشن دکان یا پولنگ اسٹیشن پر ووٹ دینے آئے لوگوں کا ہجوم ہے۔ Kashmir Seniors Citizens Deprived of Government Scheme
وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ان بزرگوں سے جب ای ٹی وی بھارت نے سوالات کئے تو اپنا درد بیان کرتے ہوئے ان کی آنکھیں نم ہوگئیں کیونکہ وہ سخت سردی کے موسم میں دور دراز علاقوں سے آئے تھے لیکن نااہل سرکاری کارندوں کی تساہل کی وجہ سے آلام و مصائب کا شکار ہورہے ہیں۔ یہاں پر آئے بزرگوں کا کہنا ہے کہ افسران اپنی مرضی کے مطابق آتے ہیں اور کچھ فارم لینے کے بعد بقیہ لوگوں کو واپس بھیج دیتے ہیں۔ صبح 11 بجے ہی دفتر بند ہونے کے ساتھ ان کی امیدیں بھی ٹوٹ جاتی ہیں۔ بزرگوں کا کہنا ہے کہ یہاں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ان کا درد سننے کے بعد آپ کو خود ہی اندازہ ہوجائے گا کہ ایل جی انتظامیہ کتنا متحرک ہے۔
اولڈ پینشن اسکیم کے ویریفکیشن کرنے کے لیے آنے والے بزرگوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک دن کی بات ہیں ہے بلکہ انہیں کئی روز تک ایسا کرنا پڑتا اور کئی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے، اور ستم ظریقی یہ ہے کہ اتنا سب کچھ کرنے کے بعد بھی ان کا کام نہیں ہوتا۔