بڈگام: جموں و کشمیر کے بڈگام میں واقع نجی ہسپتال ابن سینا میں ایک 27 سالہ حاملہ کی دوران سرجری موت ہوگئی۔ اہل خانہ نے بڈگام کے اومپورہ میں قائم نجی اسپتال ابن سینا پر قتل کا الزام عائد کیا۔ اہل خانہ کے مطابق وہ نوزائد بچے کی خوشی میں تھے اور اچانک ان کے مریض کو ابن سینا ہسپتال سے ایمرجنسی گاڑی سے سرینگر منتقل کر دیا گیا۔ لواحقین کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے بگڑتی حالت کے بارے میں انہیں کوئی جانکاری نہیں دی۔ Pregnant woman Dies in Budgam
لواحقین نے نجی ہسپتال پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی 27 سالہ بیٹی نگہت ابن سینا ہسپتال میں آپریشن کے دوران ہی فوت ہوگئی تھی اور ہسپتال انتظامیہ نے انہیں بتانے کے بجائے انہیں سرینگر کے ایل ڈی ہسپتال منتقل کر دیا۔ اہل خانہ نے آج بڈگام میں احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروئی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ادھر ابن سینا ہسپتال انتظامیہ نے لواحقین کے تمام تر الزامات کو مسترد کیا ہے۔ میڈیکل سپرانٹنڈٹ ابن سینا ہسپتال ڈاکٹر ابراہیم کا کہنا ہے کہ دوران سرجری خاتون کی حالت خراب ہوئی۔ آپریشن کے دوران حاملہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا جس کی وجہ سے انہیں بہتر علاج کے لیے سرینگر ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کا ایک ڈاکٹر ان کے ساتھ سرینگر ہسپتال گیا تھا۔ میڈیکل سپرانٹنڈٹ نے مزید کیا کہ اس معاملے میں ایک کمیٹی بنائی جائی گی اور کمیٹی جو بھی فیصلہ سنائی گی ہسپتال اس فیصلہ کے ساتھ ہے۔