بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے اکثر دیہاتوں میں سحری اور افطاری کے دوران بجلی کی غیر مقررہ کٹوتی سے رمضان کے روزے رکھنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایس کے پورہ، سودی پورہ، کھاگ اور روسو سمیت بیروہ سمیت مخلتف علاقہ جات میں بجلی کی غیر معانیہ کٹوتی اب روز کا معمول بن گیا ہے۔
لوگوں کے مطبق اس مقدس مہینے میں بجلی کی کٹوتی ہوا کرتی تھی لیکن اتنی کثرت سے نہیں ہوےی جتنی امسال ہو رہی ہے۔ ایک مقامی باشندے بشیر احمد نے فون پر بتایا کہ اس ماہ کے دوران بجلی کا منظر نامہ گزشتہ سالوں کے مقابلے بہت بدتر ہے۔انہوں نے کہا کہ سحری اور افطار واحد اوقات ہوتے ہیں جب بجلی کی بندش ہوتی ہے اور یہی وہ وقت ہوتا ہے جب ہمیں سب سے زیادہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک اور رہائشی ایڈوکیٹ عنایت احمد نے کہا کہ بجلی کے منصفانہ استعمال کے باوجود اس مقدس مہینے میں لوگوں کو اس ضرورت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام کو بجلی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے تب ہی بجلی گل یو جاتی ہے جس سے عوام کو تکلیف اور مشکالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔علاقے کے لوگوں نے متعلقہ محکمے حکام سے سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کٹوٹی کو کم کرنے کی اپیل کی تاکہ لوگوں کو اس مبارک مہنے میں پریشانی نہ ہو۔
مزید پڑھیں: Power Crises During Ramadan بجلی کی کٹوتی میں 50 فیصد کمی ، چیف انجینئر محکمہ بجلی
واضح رہے کہ محکمہ بجلی کے چیف انجینئر جاوید یوسف نے گزشتہ روز کہا کہ کہ کشمیر میں موسمی حالات میں بہتری کے بعد بجلی کٹوتی میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی بجلی کے نئے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں موسم میں بہتری کے بعد میٹر والے اور غیر میٹر والے علاقوں میں بجلی کٹوتی میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے۔