ETV Bharat / state

Pol Leaders Condole DySP’s kin: ’ہمایون جیسے افسران کی قربانیوں سے ہی امن قائم ہے‘

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 5:10 PM IST

سرینگر کے میئر، جنید متو نے ڈی وائی ایس پی کی ہلاکت پر عوام و خواص سے سیاسی بیان بازی سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’یہ کہنا کہ کشمیر میں امن قائم نہیں، بالکل غلط ہے۔ بلکہ ایسی قربانیوں کی وجہ سے ہی یہاں امن قائم ہے۔‘‘ SMC mayor junaid mattoo on DySP Killing during kokernag encounter

ا
ا
لیڈران کی جانب سے ہمایون کے اہل خانہ کے ساتھ تعذیت کا سلسلہ جاری

بڈگام (جموں کشمیر) : گزشتہ روز انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ڈی وائی ایس پی ہمایون مزمل بٹ کی جسد خاکی کی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (ڈی پی ایل) میں گلباری انجام دینے کے بعد انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ادھر، سیاسی، سماجی لیڈران کی جانب سے ہمایون کے اہل خانہ کے ساتھ تعذیت پرسی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ کئی سینئر سیاسی لیڈران نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے ہمہامہ علاقہ پہنچ کر ڈی ایس پی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ، ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی، سابق رکن پارلیمان سیف الدین سوز اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید متو نے بھی لواحقین کے ساتھ تعذیت کا اظہار کیا۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے حسین مسعودی نے کہ: ’’انسانی جانوں کا زیاں قابل افسوس اور قابل ملامت ہے۔ دکھ کی اس گھڑی کے وقت ہمیں لواحقین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنا چاہئے۔‘‘ تاہم انہوں نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نے دفعہ 370کی تنسیخ کے وقت ہی کہا تھا کہ اس سے وادی میں امن ہرگز قائم نہیں ہو سکتا۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی کوکرناگ انکاؤنٹر کے حوالہ سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ’’جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے لیے بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات‘‘ کی وکالت کی تھی۔

سیف الدین سوز سمیت سرینگر کے میئر جنید متو نے بھی ڈی وائی ایس پی کی ہلاکت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ تاہم جنید متو نے کہا کہ ’’اس طرح کے واقعات سے ہی امن قائم ہوتا ہے، اور جموں و کشمیر میں بٹ جیسے جانباز افسران کی قربانیوں سے ہی امن قائم ہوا ہے، یہ کہنا ہے کہ کشمیر میں امن نہیں ایک غلط پروپیگنڈہ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kokernag Gunfight جموں وکشمیر میں ملیٹنسی ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

قابل ذکر ہے کہ جے کے پی ایس کے سنہ 2018 بیچ کے پولیس افسر ہمایون مزمل بٹ گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے میں پیش آئے انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔ ہمایون کے علاوہ انکاؤنٹر میں فوج کی 19آر آر سے وابستہ ایک کرنل اور میجر بھی ہلاک ہوئے تھے۔

لیڈران کی جانب سے ہمایون کے اہل خانہ کے ساتھ تعذیت کا سلسلہ جاری

بڈگام (جموں کشمیر) : گزشتہ روز انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ڈی وائی ایس پی ہمایون مزمل بٹ کی جسد خاکی کی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (ڈی پی ایل) میں گلباری انجام دینے کے بعد انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ادھر، سیاسی، سماجی لیڈران کی جانب سے ہمایون کے اہل خانہ کے ساتھ تعذیت پرسی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ کئی سینئر سیاسی لیڈران نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے ہمہامہ علاقہ پہنچ کر ڈی ایس پی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ، ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی، سابق رکن پارلیمان سیف الدین سوز اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید متو نے بھی لواحقین کے ساتھ تعذیت کا اظہار کیا۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے حسین مسعودی نے کہ: ’’انسانی جانوں کا زیاں قابل افسوس اور قابل ملامت ہے۔ دکھ کی اس گھڑی کے وقت ہمیں لواحقین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنا چاہئے۔‘‘ تاہم انہوں نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نے دفعہ 370کی تنسیخ کے وقت ہی کہا تھا کہ اس سے وادی میں امن ہرگز قائم نہیں ہو سکتا۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی کوکرناگ انکاؤنٹر کے حوالہ سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ’’جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے لیے بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات‘‘ کی وکالت کی تھی۔

سیف الدین سوز سمیت سرینگر کے میئر جنید متو نے بھی ڈی وائی ایس پی کی ہلاکت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ تاہم جنید متو نے کہا کہ ’’اس طرح کے واقعات سے ہی امن قائم ہوتا ہے، اور جموں و کشمیر میں بٹ جیسے جانباز افسران کی قربانیوں سے ہی امن قائم ہوا ہے، یہ کہنا ہے کہ کشمیر میں امن نہیں ایک غلط پروپیگنڈہ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kokernag Gunfight جموں وکشمیر میں ملیٹنسی ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

قابل ذکر ہے کہ جے کے پی ایس کے سنہ 2018 بیچ کے پولیس افسر ہمایون مزمل بٹ گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے میں پیش آئے انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔ ہمایون کے علاوہ انکاؤنٹر میں فوج کی 19آر آر سے وابستہ ایک کرنل اور میجر بھی ہلاک ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.