ETV Bharat / state

چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم

سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل احمد خان کا کہنا تھا کہ 'میں نے بیس دن قبل یہاں چارچ سنبھالا ہے اور اس بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ مگر اب آپ کے ذریعے مجھے اس معاملے کی خبر ملی ہے تو میں بیروہ کے بی ایم او سے بات کروں گا اور مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کروں گا۔'

phc chewdara without doctor since last 11 months
چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم
author img

By

Published : Jun 24, 2020, 7:34 PM IST

وسطی ضلع بڈگام کے چیوڈارہ بیروہ میں قائم پی ایچ سی میں ڈاکٹر کی غیر حاضری سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں گزشتہ گیارہ ماہ سے ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ کووڈ-19 وبا کی وجہ سے یہاں ڈاکٹر کا ہونا اور بھی زیادہ لازمی تھا۔ کیونکہ اگر بیروہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال علاج کے لیے جائیں گے تو وہاں وبا سے انفیکشن ہونے کا خطرہ لاحق ہوگا اور ٹرانسپورٹ بھی مہیا نہیں ہے۔
مقامی باشندہ رمیز راجا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ یہاں پر تین سال قبل سابق ڈاکٹر کی تبدیلی کے بعد نئے ڈاکٹر کی تعیناتی کی گئی مگر منظورالحق نامی اس ڈاکٹر نے اس پی ایچ سی میں جوائن ہی نہیں کیا۔ اس بات کا علم ہمیں حال ہی میں ہوا جب محکمہ ہیلتھ کی جانب سے یہ حکمنامہ جاری کیا گیا جس میں ان ڈاکٹروں کی تنخواہیں جو کووڈ-19 کی ڈیوٹی کسی دوسرے اسپتال میں انجام رے رہے ہیں کو اپنے ہی مقررہ علاقہ سے واگزار کی جائے گی۔ لسٹ میں ڈاکٹر منظورالحق کو کووڈ-19 كی وجہ سے جے ایل این ایم اسپتال ریناواری میں اٹیچ رکھا گیا ہے۔ یہاں کی آبادی میں کسی نے بھی اس ڈاکٹر کو نہیں دیکھا ہے۔'

چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے پہلے ہی اس بارے میں فائنانشل کمشنر، ڈارئکٹر ہیلتھ اتلُ ڈلو، سی ایم او بڈگام، بی ایم او بڈگام کے علاوہ گریوئنس سیل کو بھی خط لکھا ہے مگر گزشتہ گیارہ ماہ سے کسی نے ہماری طرف دھیان نہیں دیا اور نہ ہی اس پریشانی کا ازالہ کیا۔'غلام محمد میر جو کہ یہاں نزدیکی گاؤں وانہامہ سے علاج و معالجہ کرنے کے لیے پی ایچ سی میں آیا تھا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم یہاں تک پیدل آتے ہیں اور اُمید ہوتی ہے کہ یہاں ڈاکٹر ہوگا مگر یہاں ڈاکٹر کے نہ ہونے سے اب مجھے بیروہ پیدل جانا پڑے گا۔'ایک اور مقامی باشندے نے کہا کہ 'بد قسمتی ہے کہ اس پی ایچ سی میں ایک ڈینٹل ڈاکٹر بھی تعینات ہے جو ڈیوٹی احسن طریقے سے انجام رے رہا ہے مگر وہ کسی دانت کے مریض کا علاج نہیں کر پاتا کیونکہ یہاں ڈینٹل کرسی مہیا نہیں ہے۔ جس سے مقامی افراد کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔'ای ٹی وی بھارت نے جب اس سلسلے میں سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل احمد خان سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے بیس دن قبل یہاں چارچ سنبھالا ہے اور اس بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ مگر اب آپ کی وساطت سے مجھے اس معاملے کی خبر ملی ہے تو میں بیروہ کے بی ایم او سے بات کرونگا اور مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کرونگا۔'

انہوں نے مزید کہا 'ڈارئکٹر ہیلتھ نے ہدایات جاری کی ہے کہ جو ڈاکٹر کہیں پر اٹیچ ہے اس کو فی الفور ریلیو کیا جائے۔ انہوں نے کہا 'اگر مقامی لوگوں کے الزامات صیح ثابت ہوئے تو یہ مسئلہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لاکر کاروائی کی جائے گی۔'

وسطی ضلع بڈگام کے چیوڈارہ بیروہ میں قائم پی ایچ سی میں ڈاکٹر کی غیر حاضری سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں گزشتہ گیارہ ماہ سے ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ کووڈ-19 وبا کی وجہ سے یہاں ڈاکٹر کا ہونا اور بھی زیادہ لازمی تھا۔ کیونکہ اگر بیروہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال علاج کے لیے جائیں گے تو وہاں وبا سے انفیکشن ہونے کا خطرہ لاحق ہوگا اور ٹرانسپورٹ بھی مہیا نہیں ہے۔
مقامی باشندہ رمیز راجا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ یہاں پر تین سال قبل سابق ڈاکٹر کی تبدیلی کے بعد نئے ڈاکٹر کی تعیناتی کی گئی مگر منظورالحق نامی اس ڈاکٹر نے اس پی ایچ سی میں جوائن ہی نہیں کیا۔ اس بات کا علم ہمیں حال ہی میں ہوا جب محکمہ ہیلتھ کی جانب سے یہ حکمنامہ جاری کیا گیا جس میں ان ڈاکٹروں کی تنخواہیں جو کووڈ-19 کی ڈیوٹی کسی دوسرے اسپتال میں انجام رے رہے ہیں کو اپنے ہی مقررہ علاقہ سے واگزار کی جائے گی۔ لسٹ میں ڈاکٹر منظورالحق کو کووڈ-19 كی وجہ سے جے ایل این ایم اسپتال ریناواری میں اٹیچ رکھا گیا ہے۔ یہاں کی آبادی میں کسی نے بھی اس ڈاکٹر کو نہیں دیکھا ہے۔'

چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے پہلے ہی اس بارے میں فائنانشل کمشنر، ڈارئکٹر ہیلتھ اتلُ ڈلو، سی ایم او بڈگام، بی ایم او بڈگام کے علاوہ گریوئنس سیل کو بھی خط لکھا ہے مگر گزشتہ گیارہ ماہ سے کسی نے ہماری طرف دھیان نہیں دیا اور نہ ہی اس پریشانی کا ازالہ کیا۔'غلام محمد میر جو کہ یہاں نزدیکی گاؤں وانہامہ سے علاج و معالجہ کرنے کے لیے پی ایچ سی میں آیا تھا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم یہاں تک پیدل آتے ہیں اور اُمید ہوتی ہے کہ یہاں ڈاکٹر ہوگا مگر یہاں ڈاکٹر کے نہ ہونے سے اب مجھے بیروہ پیدل جانا پڑے گا۔'ایک اور مقامی باشندے نے کہا کہ 'بد قسمتی ہے کہ اس پی ایچ سی میں ایک ڈینٹل ڈاکٹر بھی تعینات ہے جو ڈیوٹی احسن طریقے سے انجام رے رہا ہے مگر وہ کسی دانت کے مریض کا علاج نہیں کر پاتا کیونکہ یہاں ڈینٹل کرسی مہیا نہیں ہے۔ جس سے مقامی افراد کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔'ای ٹی وی بھارت نے جب اس سلسلے میں سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل احمد خان سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے بیس دن قبل یہاں چارچ سنبھالا ہے اور اس بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ مگر اب آپ کی وساطت سے مجھے اس معاملے کی خبر ملی ہے تو میں بیروہ کے بی ایم او سے بات کرونگا اور مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کرونگا۔'

انہوں نے مزید کہا 'ڈارئکٹر ہیلتھ نے ہدایات جاری کی ہے کہ جو ڈاکٹر کہیں پر اٹیچ ہے اس کو فی الفور ریلیو کیا جائے۔ انہوں نے کہا 'اگر مقامی لوگوں کے الزامات صیح ثابت ہوئے تو یہ مسئلہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لاکر کاروائی کی جائے گی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.