سرینگر:بارڈر سکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل نتن اگروال کا کہنا ہے کہ جموں کے بین الاقومی سرحد پر گزشتہ دو ہفتوں میں پاکستانی فوجیوں نے بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ سرحد پر جوانوں نے موثر جوابی کارروائی کی ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو ہمہامہ میں واقع بی ایس ایف کے سبسڈری ٹریننگ سینٹر میں منعقدہ ریکروٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کے ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پاکستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کا ایک ہیڈ کانسٹیبل جاں بحق ہوا۔
سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی وجہ سے صورتحال مزید بڑھے گی، اس پر بی ایس ایف ڈی جی نے کہا کہ اس وقت کچھ بتانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر معمور سکیورٹی فورسز کے جوان دراندازی کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو ہفتوں سے پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جن کی وجوہات کو معلوم کیا جا رہا ہے۔
موصوف ڈائریکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو ہمہامہ میں واقع بی ایس ایف کے سبسڈری ٹریننگ سینٹر میں منعقدہ ریکروٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان برف باری سے قبل دراندازوں کو یہاں بھیجنے کو کوشش کرتا ہے تاکہ یہاں امن کو خراب کیا جائے۔ سکیورٹی فورسز سردیوں کے موسم سے قبل سرحد پر دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران دراندازی کے امکانات کم ہوتے ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی چوکس ہیں اور میں گزشتہ روز ایل او سی کے دورے پر گیا ہوں جہاں میں نے فوجیوں اور افسران سے ملاقات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے دراندازی کی کسی بھی کوشش سے سختی سے نمٹا جائے گا۔