بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے تحصیل آفس کے ایک ملازم پر حملہ کیا۔ حملے میں راہل بٹ نام کا ملازم شدید زخمی ہوگیا، جنہیں علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تازہ تفصیلات کے مطابق مذکورہ ملازم نے دوران علاج دم توڑ دیا۔ اس سے قبل ڈاکٹروں نے ملازم کو مزید علاج و معالجہ کے لیے سرینگر ایس ایچ ایم ایس ہسپتال منتقل کیا حالانکہ کی وہ زخموں سے جانبر نہ ہو سکا۔
اس درمیان پنڈتوں نے ان کی ہلاکت کے خلاف کشمیر کے متعدد علاقوں میں احتجاج کیا۔ شیخ پورہ بڈگام میں ٹرزنٹ کمپ میں رہ رہے کشمیری پنڈتوں نے سرینگر - بڈگام سڑک پر احتجاج کر کے حملے کی پرُزور الفاظ میں مذمت کی۔ وہیں جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور قصواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کشمیری پنڈتوں نے شام دیر تک شیخ پورہ ٹرنزٹ کمپ میں احتجاجی دھرنا دیا اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے افسران سے ملاقات کرنے کی ضد پر اڑے رہے اور افسران سے فون پر رابطے کے بعد ہی لاش کو جموں منتقل کرنے کی اجازت دی۔
وہیں تفصیلات کے مطابق ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولی نے مظاہرین کو ان کے مطلبات حل کرنے اور اس حملے کے قصورواروں کے خلاف سخت کارراوئی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد احتجاجیوں نے لاش کو جموں لے جانے دیا۔ لاش کو دیر رات لیے بذریعہ ایمبولیس جموں روانہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
- Kashmiri Pandit's Father on Militant Attack: لاش کو فوراً جموں لایا جائے، راہل بٹ کے والد کی اپیل
- Kashmiri Pandits Protest Against Killing: 'بی جے پی حکومت پنڈتوں کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام'
قبل ازیں مقتول کے والد نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے فوری طور پر لاش کو جموں منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ کشمیری پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے راہل کی تقرری وزیر اعظم کے خصوصی پیکج کے تحت عمل میں آئی تھی۔