ضلع بڈگام کے نوگام درون علاقے میں 30 سالہ خاتون کی لاش ملی۔ متوفی خاتون کی شناخت ضلع پلوامہ کے زاسو گاؤں کی اختر جان کے طور پر ہوئی۔
خاتون کی لاش جب زاسو پہنچی تو وہاں کے لوگوں نے ڈی سی بڈگام، ایس ایس پی بڈگام اور لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ اس معاملے کی تحقیقات کروائی تاکہ لواحقین کو انصاف ملے۔
اختر جان جن کی شادی دو برس قبل بڈگام ضلع کے نوگام درون علاقے میں رہنے والے محمد شفیع میر سے ہوئی تھی۔ اختر کے اہل خانہ کے مطابق اس کے سسرال والوں نے کچھ دن پہلے ہی نوگام درون میں گھر لیا ہے جب کہ اس سے پہلے وہ زاسو میں ہی رہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں آج چھ بج کر بیس منٹ پر اختر کے سسرال والوں نے فون پر کہا کہ 'اختر گھر سے غائب ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سحری کے وقت تک گھر میں ہی تھی لیکن 6 بجے ہی اس کے سسرال والوں نے اختر کی گمشدگی کا ڈھنڈورا پیٹنا شروع کر دیا تھا۔'
اختر کے اہل خانہ نے سوال کیا کہ 'اگر اس نے خودکشی کی ہوتی تو جب ہم موقع پر پہنچے تو اس کے سسرال والے کیوں بھاگ گئے۔ اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اپنے فون کیوں بند کردیے۔
اہل خانہ کے مطابق اختر تعلیم یافتہ تھی وہ کبھی بھی ایسا قدام نہیں اٹھاسکتی۔