پولیس نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے حاجن میں ایک تصادم میں لشکر طیبہ (ٹی آر ایف)کے امتیاز احمد مارا گیا۔ وہ سومو ڈرائیور محمد شفیع عرف سونو کے قتل میں ملوث تھا۔ اس طرح پولیس نے امتیاز کی ہلاکت سے شہری ہلاکتوں کے پہلے معاملہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا۔
پولیس نے یہ بھی کہا کہ منگل کو شوپیاں میں ہوئے تصادم میں مارے گئے تین عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت مختار شاہ کے نام سے ہوئی ہے جو سرینگر کے لال بازار علاقے میں ایک غیر مقامی ریڈی فروش کے قتل میں ملوث تھا۔
مقتول ریڑی فروش کی شناخت بہار کے وریندر پاسوان کے طور پر ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مختار شاہ کے قتل سے ٹارگٹ کلنگ کا دوسرا معاملہ حل ہو گیا۔ پولیس کے مطابق دیگر دو معاملات بھی حل ہو جائیں گے کیونکہ سکیورٹی فورسز نے انسانی اور تکنیکی ذہانت کو بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا جا رہا ہے اور ہم پرامید ہیں کہ باقی دو مقدمات بھی جلد حل ہو جائیں گے۔
ادھر نیشنل قومی تحقیقاتی ایجنسی نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے ایک کیس درج کیا ہے۔ یہ خاص معاملہ ان لوگوں کے بارے میں ہے جو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور عسکریت پسندوں کو لاجسٹک سپورٹ اور دیگر طرح کی مدد مہیا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا تو این آئی اے کشمیر میں منتخب ہلاکتوں کا معاملہ سنبھال لے گی۔
مزید پڑھیں:
جموں و کشمیر: متعدد مقامات پر این آئی اے کا چھاپہ
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز کے دنوں ہی عسکریت پسندوں نے ایک مشہور کیمسٹ، ایک غیر مقامی ریڑی فروش اور دو اساتذہ سمیت 7 عام شہری کو ہلاک کیا۔ عام شہریوں پر ہوئے حملوں کی واردات نے پوری وادی میں خوف و ہراس کی ایک نئی لہر کو جنم دیا، اس کے بعد سکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا اور فورسز نے منتخب قتل میں ملوث ماڈیولز کا سراغ لگانے کے لیے اضافی کوششیں کیں۔