ETV Bharat / state

Heritage School Building Demolished, Students Suffer: ثقافتی عمارت منہدم، طلبا شیڈ میں زیر تعلیم

author img

By

Published : Apr 5, 2022, 2:43 PM IST

گورنمنٹ اسکولز کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے بلند و بانگ سرکاری دعوے ہائر سکنڈری اسکول چرار شریف Hr Sec School Charar I Sharif, Budgam کا معائنہ کرنے سے کھوکھلے نظر آ رہے ہیں۔

ہائر اسکنڈری اسکول چرار شریف کے طلبا ٹین شیڈ میں زیر تعلیم
ہائر اسکنڈری اسکول چرار شریف کے طلبا ٹین شیڈ میں زیر تعلیم

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں سنہ 1962 میں اُس وقت کے جموں و کشمیر کے وزیراعظم بخشی غلام محمد کے دور اقتدار میں چرار شریف علاقے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ Hr Sec School Charar I Sharif Budgam مقامی باشندوں کے مطابق ہائیر سیکنڈری اسکول میں ضلع بڈگام کے علاوہ وادی کے مختلف اضلاع بشمول سرینگر و پلوامہ سے طلبا علم حاصل کرنے چرار شریف آتے تھے۔ ثقافتی اعتبار سے اہمیت کی حامل اسکول بلڈنگ کو 2012میں محکمۂ تعمیرات عامہ نے غیر محفوظ قرار دیا تھا، تاہم 2018 تک درس و تدریس کا کام جاری رہنے کے بعد بالآخر قدیم عمارت کو منہدم کرکے طلبا کی درس و تدریس کا انتظام ٹین شیڈز میں شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ Heritage School Building Demolished in Budgamحکومت کی جانب سے جدید عمارت کے لیے 4کروڑ روپے کا ڈی پی آر بھی تیار کیا گیا تاہم عمارت مہندم کرنے کے برسوں بعد جدید عمارت کا تعمیری کام شروع نہیں کیا جا رہا۔

ہائر سکنڈری اسکول چرار شریف کے طلبا ٹین شیڈ میں زیر تعلیم

نئی عمارت کا کام شروع نہ کیے جانے اور ٹین کے شیڈز میں درس و تدریس سے طلبا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں طلبا کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے وہیں ہائر سکنڈری میں طلبا کی تعداد بھی کافی کم ہو رہی ہے۔ Hr Sec School Charar I Sharif, Budgamمقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائر سکنڈری اسکول میں اعلی تعلیمی معیار، لیبارٹی سمیت دیگر سہولیات کے باعث دور دراز علاقوں سے طلبا حصول تعلیم کے لیے ہائر سکنڈری کا رخ کرتے تھے۔ Heritage Building of Hr Sec School Charar I Sharif انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ثقافتی اور کشادہ عمارت کے بجائے درس و تدریس کا کام تنگ ٹین کے شیڈز میں سمٹ کر رہا گیا ہے۔‘‘

مقامی باشندوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ثقافتی عمارت کو منہدم کرنے کے بجائے اسکی تجدید و مرمت سے ثقافتی ورثہ بھی محفوظ رہتا اور طلبا کی پڑھائی بھی متاثر نہیں ہوتی۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ، محکمۂ تعلیم اور محکمۂ تعمیرات عامہ جدید عمارت کی تعمیر میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کا خمیازہ طلبا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ Heritage School Building demolished, Students suffer ان کے مطابق کئی مرتبہ متعلقہ محکمۂ جات سے رجوع کیا گیا تاہم افسران کی یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا۔

ہائر سکنڈری اسکول کے وائس پرنسپل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ عمارت کی تعمیر میں غیر ضرورتی تاخیر کے سبب اسکول انتظامیہ طلبا کو ٹین کے شیڈز میں پڑھانے کے لیے مجبور ہے، جہاں نہ بیٹھنے کا معقول نظام ہے اور نہ ہی لیبارٹی کا بندوبست۔ Heritage School Building demolished, Students sufferانہوں نے کہا کہ اسکول کی تعمیر میں تاخیر سے طلبا کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

گورنمنٹ اسکولز کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے بلند و بانگ سرکاری دعوے ہائر سکنڈری اسکول چرار شریف کا معائنہ کرنے سے کھوکھلے نظر آ رہے ہیں۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں سنہ 1962 میں اُس وقت کے جموں و کشمیر کے وزیراعظم بخشی غلام محمد کے دور اقتدار میں چرار شریف علاقے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ Hr Sec School Charar I Sharif Budgam مقامی باشندوں کے مطابق ہائیر سیکنڈری اسکول میں ضلع بڈگام کے علاوہ وادی کے مختلف اضلاع بشمول سرینگر و پلوامہ سے طلبا علم حاصل کرنے چرار شریف آتے تھے۔ ثقافتی اعتبار سے اہمیت کی حامل اسکول بلڈنگ کو 2012میں محکمۂ تعمیرات عامہ نے غیر محفوظ قرار دیا تھا، تاہم 2018 تک درس و تدریس کا کام جاری رہنے کے بعد بالآخر قدیم عمارت کو منہدم کرکے طلبا کی درس و تدریس کا انتظام ٹین شیڈز میں شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ Heritage School Building Demolished in Budgamحکومت کی جانب سے جدید عمارت کے لیے 4کروڑ روپے کا ڈی پی آر بھی تیار کیا گیا تاہم عمارت مہندم کرنے کے برسوں بعد جدید عمارت کا تعمیری کام شروع نہیں کیا جا رہا۔

ہائر سکنڈری اسکول چرار شریف کے طلبا ٹین شیڈ میں زیر تعلیم

نئی عمارت کا کام شروع نہ کیے جانے اور ٹین کے شیڈز میں درس و تدریس سے طلبا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں طلبا کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے وہیں ہائر سکنڈری میں طلبا کی تعداد بھی کافی کم ہو رہی ہے۔ Hr Sec School Charar I Sharif, Budgamمقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائر سکنڈری اسکول میں اعلی تعلیمی معیار، لیبارٹی سمیت دیگر سہولیات کے باعث دور دراز علاقوں سے طلبا حصول تعلیم کے لیے ہائر سکنڈری کا رخ کرتے تھے۔ Heritage Building of Hr Sec School Charar I Sharif انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ثقافتی اور کشادہ عمارت کے بجائے درس و تدریس کا کام تنگ ٹین کے شیڈز میں سمٹ کر رہا گیا ہے۔‘‘

مقامی باشندوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ثقافتی عمارت کو منہدم کرنے کے بجائے اسکی تجدید و مرمت سے ثقافتی ورثہ بھی محفوظ رہتا اور طلبا کی پڑھائی بھی متاثر نہیں ہوتی۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ، محکمۂ تعلیم اور محکمۂ تعمیرات عامہ جدید عمارت کی تعمیر میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کا خمیازہ طلبا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ Heritage School Building demolished, Students suffer ان کے مطابق کئی مرتبہ متعلقہ محکمۂ جات سے رجوع کیا گیا تاہم افسران کی یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا۔

ہائر سکنڈری اسکول کے وائس پرنسپل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ عمارت کی تعمیر میں غیر ضرورتی تاخیر کے سبب اسکول انتظامیہ طلبا کو ٹین کے شیڈز میں پڑھانے کے لیے مجبور ہے، جہاں نہ بیٹھنے کا معقول نظام ہے اور نہ ہی لیبارٹی کا بندوبست۔ Heritage School Building demolished, Students sufferانہوں نے کہا کہ اسکول کی تعمیر میں تاخیر سے طلبا کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

گورنمنٹ اسکولز کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے بلند و بانگ سرکاری دعوے ہائر سکنڈری اسکول چرار شریف کا معائنہ کرنے سے کھوکھلے نظر آ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.