وادیِ کشمیر میں آج عید الفطر منائی جا رہی ہے، گزشتہ برس کی طرح اس مرتبہ بھی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس برس بھی مساجد، عیدگاہ اور درگاہوں پر عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد نہیں کیے گئے۔ تاہم لوگوں نے اپنے گھروں میں ہی کورونا ایس او پیز کا خیال کرتے ہوئے عید کی نماز ادا کی۔
وادی میں کورونا کرفیو بدستور نافذ ہے اور جگہ جگہ سکیورٹی فورسز نے ناکے لگائے ہیں اور صرف ایمرجنسی میں ہی لوگوں کو چلنے پھرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مذہبی ادارے بھی لوگوں سے لگاتار یہ اپیل کر رہے ہیں کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور کورونا وائرس کی گائڈلائنز پر عمل کریں۔
عید کے پیش نظر ہر جگہ چہل پہل ہوتی تھی لیکن اس سال بھی کورونا وائرس کی وجہ سے بازاروں سے رونق غائب رہی، واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ روز اس جان لیوا بیماری کی وجہ سے ساٹھ سے زائد اموات ہوئی تھی اور 4509 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
نئے معاملوں کے ساتھ ہی جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 229407 ہوگئی ہے، اب تک جموں و کشمیر میں اس جان لیوا بیماری کی وجہ سے 2912 اموات ہوئی ہیں جبکہ 174953 افراد اس وائرس سے صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔