وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جمعرات کو انتظامیہ کی طرف سے دوبارہ پانچ روزہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کری پورہ اور پاٹواؤ علاقوں سے جلوس عزا برآمد ہو کر امام بار گاہ بڈگام میں پرامن طریقے سے اختتام پذہر ہوئے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے ضلع میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر دوبارہ پانچ روزہ لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ضلع میں کورونا کیسز میں ہو رہے اضافے کے پیش نظر پانچ روزہ لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ کیا جارہا ہے جس دوران کسی بھی مذہبی جلوس یا بڑے اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جموں و کشمیر کی سب سے بڑی شیعہ تنظیم 'انجمن شرعی شیعیان' نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر امسال اس تنظیم کے زیر اہتمام برآمد ہونے والے تمام جلوس ہائے عزا کو معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
یہ اعلان انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے فرزند آغا سید مجتبیٰ الموسوی الصفوی نے اتوار کو 'ایوان صحافت' میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔
کری پورہ اور پاٹواؤ میں ہر سال سات محرم کی دوپہر کو انجمن شرعی شیعیان کی قیادت میں ہی جلوس عزا برآمد ہو کر امام بار گاہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوجاتے ہیں۔
نتظامیہ نے جمعرات کی صبح ضلع کی طرف آنے والی تمام سڑکوں کو سیل کر دیا تھا اور لوگوں کو ضلع میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔
اطلاعات کے مطابق کری پورہ اور پاٹواؤ کے گرد وپیش بھی سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
لیکن جمعرات کی دوپہر ہوتے ہی دونوں علاقوں سے جلوس عزا برآمد ہوئے جن میں معمول سے زیادہ تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔
برستی بارش اور پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے عزداروں کو انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ جلوسوں میں سینہ کوبی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
عزادار جلوس کے دوران نوحہ بھی پڑھتے تھے اور نعرے بھی لگاتے تھے۔
ایک عزادار نے بتایا کہ اگر پولیس زیادتی بھی کرتی تب بھی جلوس برآمد کیا جاتا۔
انہوں نے کہا: 'پولیس زیادتی کرے گی پھر بھی عزادار جلوس نکالیں گے لیکن پولیس پر پتھراؤ نہیں کریں گے'۔
تاہم گزشتہ روز کے برعکس پولیس نے عزاداروں کو جلوس برآمد کرنے سے روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی جس کے باعث دونوں علاقوں کے جلوس عزا پر امن طریقے سے امام بارگاہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں متنازع نعرے بلند کرنے پر کیس درج
انتظامیہ نے پولیس کی تعیناتی کو ہٹایا تھا اور جلوسوں کو آگے بڑھنے میں کہیں بھی کسی قسم کی رکاوٹیں کھڑی نہیں تھیں۔
قبل ازیں ضلع میں سخت پابندیاں نافذ کی گئی تھیں۔ لوگوں کو ایک جگہ پر جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی بلکہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے پابندیوں کے اطلاق کو یقینی بنانے کے لئے کئی لوگوں کو زد کوب بھی کیا۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز زوری گنڈ سے بڈگام آنے والے جلوس عزا پر پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی تھی جس کے باعث کئی عزاداروں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی تھیں لیکن جلوس اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا۔