حدبندی کمیشن نے اپنا کام کیا۔ وہ چار روزہ دورے کے دوران دو سو نوے وفود سے ملے۔ حدبندی کمیشن اب اپنا ڈرافٹ رپورٹ دے گا جس کے بعد وہ دو ماہ تک لوگوں کے بیچ ڈالا جائے گا اور اس مدت کے دوران لوگ اپنی رائے درج کرا سکیں گے۔ اس کی جانکاری بی جے پی جموں کشمیر کے جنرل سکریٹری اشوک کول نے دی۔
اشوک کول نے کہا کہ 'حدبندی مکمل ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں انتخابات عمل میں لائے جائیں گے۔ اشوک کول نے کہا کہ حدبندی کمیشن وفود نے متعدد لوگوں سے ملاقات کی اور ان کی رائے سنی'۔
پی ایم مودی کے ساتھ گزشتہ ماہ ہوئی آل پارٹی میٹنگ کے حوالے سے اشوک کول نے کہا کہ 'میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی نے سیاسی جماعتوں سے کہا کہ جو بھی آپ کو کہنا ہے وہ کہو اور اس دوران سبھی نمائندوں کو اپنی رائے رکھنے کا پورا موقع دیا گیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'جیسے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے جانکاری دی تھی کہ جموں و کشمیر میں پہلے حد بندی اچھے سے ہو اور انتخابات ہوں، اس کے بعد ریاستی درجہ بحال کرنے کے عمل پر بات کی جائے گی'۔
کول نے کہا کہ جموں کشمیر میں انتخابات عمل میں لائے جائے نے کا عمل مرکزی سرکار کے ہاتھ میں ہے اور جو وہ طے کریں گے ہم اس کے ساتھ ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ آج وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بی جے پی کی جانب سے اجلاس منعقد کیا گیا۔ اشوک کول نے میٹنگ کی صدارت کی اور اس دوران ضلع میں بی جے پی ورکرز کے ساتھ ساتھ پارٹی کے پنچ و سرپنچوں نے حصہ لیا۔ اس دوران یہ جائزہ لیا گیا کہ ضلع میں پارٹی کے سرپنچوں، پنچوں، بی ڈی سی ممبران اور دیگر ورکرس نے کس طرح کا کام انجام دیا ہے۔